سی پیک کی کامیابی کیلئے بندرگاہوں کو ترقی دی جائے،ایف پی سی سی آئی

پورٹس کو وسعت دینے سے درامدات و برامدات سستی ہو جائینگی،عبدالرؤف عالم

اتوار 17 جولائی 2016 16:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جولائی ۔2016ء) ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی کامیابی کیلئے میریٹائم سیکٹر کی ترقی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔بندرگاہوں کو ترقی دینے سے برامدات سستی ہو کر بڑھ جائینگی جبکہ درامدات سستی ہونے سے عوام اور کاروباری برادری کو ریلیف ملے گا۔

نوے فیصد تجارت سمندر کے راستے ہوتی ہے اسلئے بندرگاہوں کو فوری وسعت دینے کی ضرورت ہے کیونکہ جدید سہولیات سے آراستہ بندرگاہیں کامیابی کی ضمانت ہیں ۔ ا س سے آئل، ایل این جی اور خوردنی تیل کی سپلائی چین مزید قابل بھروسہ ہو جائے گی۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے یہ بات وفاقی سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ خالد پرویز سے ایک ملاقات کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور ظفر بختاوری اور ساجدہ زولفقار، اسلام آباد چیمبر کے گروپ لیڈر خالد جاوید، یو بی جی کے رہنماکریم عزیز ملک اور دیگر بھی موجود تھے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ تمام بندرگاہوں پر ڈیمرج ٹائم ایک ہفتے سے بڑھا کر دو ہفتے کیا جائے جبکہ ڈیٹینشن ٹائم چودہ دن سے بڑھا کر اکیس دن کیا جائے تاکہ کاروباری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔

اس سے سمندر کے راستے تجارت کا حجم موجودہ 73 ملین ٹن سے بڑھ کر 100 ملین ٹن تک ہو سکتا ہے۔انھوں نے سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ کی توجہ دیگر مسائل کی طرف بھی دلوائی اور کہا کہ ایف پی سی سی آئی اس شعبہ کی ترقی کیلئے جلد سفارشات پیش کرے گی۔انھوں نے کہا کہ دنیا کی پچاس مصروف ترین تجارتی بندرگاہوں کی فہرست میں شنگھائی پہلے اور سنگاپور دوسرے نمبر پر ہے ہے جبکہ پاکستان کے قریب واقع بندرگاہوں کی استعداد ہم سے دس سے بیس گنا زیادہ ہے۔

جنوبی ایشیائی ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر بتیسواں جبکہ سارک میں سب سے آخر میں ہے جسکی وجہ سے تجارت مہنگی ہو ررہی ہے۔پاکستان کے قرب میں واقع دنیا کی جدید اور مصروف ترین بندرگاہوں کی موجودگی میں ہمارا کارگو وہاں منتقل ہو جاتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے جہازوں کی خریداری پر ڈیوٹی اور ٹیکسز معاف کرنے کا حکومتی فیصلہ لائق تحسین ہے جس سے اس شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھ جائے گی۔

اس موقع پر خالد پرویز نے کہا کہ حکومت پورٹس اینڈ شپنگ کی ترقی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں کاروباری برادری کی قابل عمل تجاویز بھی عمل کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس شعبہ میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ایف پی سی سی آئی کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔