پاکستان اور ترکی کے حالات مختلف ہیں، پاکستان میں فوج کے ’’ٹیک اور ‘‘کرنے کے حالات نہیں ‘ چوہدری شجاعت

اپوزیشن کو ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو تر جیح دینا ہوگی، اگر اپوزیشن ایک ہوجائے تو حکومت کو صیح راستے پر لایا جاسکتا ہے ‘لوٹی دولت مارکٹائی سے واپس نہیں آئیگی، اس کیلئے ایک طریقہ کار ہو تا ہے ‘کشمیر کمیٹی سو رہی ہے، حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بڑے فیصلے کر نا ہوں گے ورنہ مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ‘حکومت مصلحتوں کی بجائے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھر پور لابنگ کرے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہا ئش گاہ پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 17 جولائی 2016 14:49

پاکستان اور ترکی کے حالات مختلف ہیں، پاکستان میں فوج کے ’’ٹیک اور ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جولائی ۔2016ء) مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے حالات مختلف ہیں پاکستان میں فوج کے ’’ٹیک اور ‘‘کرنے کے حالات نہیں ‘اپوزیشن کو ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو تر جیح دینا ہوگی اگر اپوزیشن ایک ہوجائے تو حکومت کو صیح راستے پر لایا جاسکتا ہے ‘لوٹی دولت مارکٹائی سے واپس نہیں آئیگی اس کیلئے ایک طریقہ کار ہو تا ہے ‘کشمیر کمیٹی سو رہی ہے حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بڑے فیصلے کر نا ہوں گے ورنہ مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ‘حکومت مصلحتوں کی بجائے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھر پور لابنگ کر یں ۔

اتوار کے روز اپنی رہا ئش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ تر کی عوام نے جمہو ریت پر حملہ کے جواب میں زبردست ردعمل دیا ہے مگر پاکستان اور ترکی کے حالات ار ومعاملات بالکل مختلف ہے اس لیے پاکستان میں ایسے حالات نہیں کہ یہاں فوج ٹیک اور کر لیں لیکن ہمارے حکمرانوں کو تاریخ سے سبق حاصل کر نا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر کیے جانیوالے مظالم کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ کسی مصلحت کے بغیر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے لابنگ کر یں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی فورمز پر آواز بلند کی جائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا حل بہت ضروری ہے اور پوری قوم کشمیریوں کی آزادی کی تحر یک میں انکے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بڑ ے فیصلے کر یں کیونکہ اگر حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بڑے فیصلہ نہیں کر یگی تو پھر مسئلہ کشمیر بھی حل نہیں ہوگا بلکہ مسائل میں اضا فہ ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ کشمیر کمیٹی بھی سورہی ہے انکی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنے کردار کے حوالے سے جو کام کر نا چاہیے وہ نہیں کیا جا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کی تمام جماعتیں اپنے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کی بجائے ملک اور قوم کے مفاد ات کو ترجیح دیں اور ہم سب ایک ہوجائے تواس میں کوئی شک نہیں کہ ہم حکومت کو صیح راستے میں لا سکتے ہیں مگر اس کیلئے اپوزیشن کا متحد ہو نا ضروری ہے اور جہاں تک پاکستان سے لوٹی جانیوالی دولت کو پاکستان واپس لانے کا تعلق ہے تو یہ کسی قسم کی مار کٹائی سے نہیں بلکہ ایک طر یقے کے مطابق ہی آئیگی ۔