محکمہ زراعت پنجاب کی تل کی بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے کاشت 15 جون سے 15 جولائی تک کرنے کی ہدایت

تل کی اگیتی کاشت سے بیماریوں اور کیڑوں کا حملہ زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ٗ پچھیتی کاشت سے پیداوار کم ہوتی ہے ٗترجمان

اتوار 17 جولائی 2016 14:46

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے کہا ہے کہ تل کی بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے اس کی کاشت 15 جون سے 15 جولائی تک کرنی چاہیے۔ ترجمان کے مطابق تل کی اگیتی کاشت سے بیماریوں اور کیڑوں کا حملہ زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اور پچھیتی کاشت سے پیداوار کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پچھیتی کاشت گندم کی بجائی میں تاخیر کا سبب بنتی ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے اس کو موزوں وقت پر کاشت کرنا ضروری ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ تل کی منظور شدہ اقسام کاشت کریں کیونکہ یہ اقسام بہتر پیداواری صلاحیتوں کی حامل ہونے کے ساتھ ساتھ کیڑوں و بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔ تل کی منظور شدہ اقسام ٹی ایچ۔6 ، ٹی ایس۔3 اور ٹی ایس۔5 ہیں۔ ٹی ایچ۔6 کو 15 تا 30 جون تک اور ٹی ایس۔3 اور ٹی ایس۔5 کو 15 جولائی تک کاشت کریں۔ منتخب قسم کا صحتمند بیج بحساب ڈیڑھ سے دو کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :