محکمہ زراعت پنجاب کی بارانی علاقوں کے کاشتکاروں کو زمینوں میں وتر محفوظ کرنے کی ہدایت

ڈھلوان سطح کے حامل کھیتوں میں ڈھلوان کے مخالف رخ ہل چلانا چاہیے ٗ ترجمان

اتوار 17 جولائی 2016 14:44

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے بارانی علاقوں کے کاشتکاروں کو زمینوں میں وتر محفوظ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ بارانی علاقوں میں ربیع کی کامیاب کاشت کا انحصار موسم گرما میں ہونے والی مون سون کی بارشوں کے پانی کو زیاد ہ عرصہ زمین میں محفوظ کرنے پر ہے ٗ اس مقصد کیلئے ایک مرتبہ زمین میں گہر۱ ہل (مولڈ بولڈپلو) مون سون کی بارشوں کے شروع ہونے سے قبل چلا دینا چاہیے۔

اس عمل سے زمین کافی گہرائی تک نرم ہو جاتی ہے اور بارشوں کا زیادہ سے زیادہ پانی زمین میں جذب ہو جاتاہے ٗاس کے بعدہر بارش کے بعد زمین وتر آنے پر ایک مرتبہ عام ہل بمعہ سہاگہ چلا دیا جائے تا کہ وتر محفوظ رہ سکے۔

(جاری ہے)

ڈھلوان سطح کے حامل کھیتوں میں ڈھلوان کے مخالف رخ ہل چلانا چاہیے تاکہ بارشوں کا پانی سیاڑوں میں جذب ہو سکے۔ اگر سیاڑ ڈھلوان کے متوازی ہو ں گے تو پانی نہ صرف بہہ کر ضائع ہو گا بلکہ اپنے ساتھ زرخیز مٹی بھی بہا کر لے جائیگا۔

کھیتوں کی وٹ بندی مضبوط کرنا انتہائی اہم ہے تا کہ بارانِ رحمت کا ایک ایک قطرہ کھیت میں جذب ہو جائے اور کھیت کٹاؤ اور بُردگی سے محفوظ رہے۔ وٹ بندی مضبوط کرنے کا کام فصل کاشت کرنے سے پہلے کرنا چاہیے اور ہر بارش کے بعد وٹوں کا معائنہ کرنا بھی ضروری ہے تاکہ اگر کہیں سے کوئی وٹ ٹوٹی ہوئی ہو تو اسے فوراً ٹھیک کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :