موسمی مکئی میں چھدرائی کے عمل سے پیداوار پر مثبت اثر پڑتا ہے،محکمہ زراعت راولپنڈی

اتوار 17 جولائی 2016 13:45

راولپنڈی۔17 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 جولائی ۔2016ء)محکمہ زراعت راولپنڈی کے ترجمان نے کہا ہے کہ موسمی مکئی میں چھدرائی کے عمل سے پیداوار پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ پودے جب مطلوبہ تعداد سے زیادہ ہوں تو ایک دوسرے کے ساتھ خوراک اور پانی کیلئے مقابلہ کرتے ہیں اور کمزور رہ جاتے ہیں جس سے نتیجتاً پیداوار کم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

چھدرائی کے عمل سے نہ صرف پودوں کی مطلوبہ تعداد حاصل کی جا سکتی ہے بلکہ بیمار اور کمزور پودوں کو بھی تلف کیا جا سکتا ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق بارانی علاقوں میں ڈرل سے کاشتہ موسمی مکئی کی فصل کے اگاؤ کے بعد جب پودے 4 سے 5 انچ کے ہو جائیں تو چھدرائی کا عمل فوراً کریں۔ مکئی کی سینتھیٹک اقسام کی صورت میں 9 انچ کے فاصلہ پر جبکہ دوغلی اقسام کی صورت میں 8 انچ کے فاصلہ پر ایک صحتمند پودا چھوڑ کر بیمار اور کمزور پودے نکال دیں۔ سینتھیٹک اقسام کے پودوں کی تعداد 23 ہزار فی ایکڑ جبکہ دوغلی اقسام کے پودوں کی تعداد 26 ہزار فی ایکڑ ہونی چاہیے۔