وادی زیتون ، رواں برس 2500 ایکڑ اراضی پر 3لاکھ 37ہزار 5 سو پودے لگانے کا ہدف مقرر
اتوار 17 جولائی 2016 13:45
راولپنڈی۔17 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 جولائی ۔2016ء)بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال (باری ) کے ڈائریکٹر محمد طارق نے کہا ہے کہ پوٹھوہار کو وادی زیتون بنانے کے لیے پانچ سالہ منصوبے کے دوران کاشتکاروں کو زیتون کے 20لاکھ مفت پودے مفت فراہم کیے جائیں گے ، گذشتہ برس وادی زیتون میں 135ایکڑ اراضی پر تقریباً 48600پودے لگائے گئے جبکہ رواں برس 2500ایکڑ اراضی پر زیتون کے 3لاکھ 37ہزار 5سوپودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ، رواں برس زیتون کے پودوں کے مفت حصول کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 30ستمبر مقرر کی گئی ہے ۔
ڈائریکٹر باریمحمد طارق نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ملکی تیل کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کثیر زرمبادلہ خرچ کر کے خوردنی تیل درآمد کرنا پڑتا ہے تاہم پوٹھوہار میں زیتون کی کاشت کو فروغ دے کر ملکی ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں ۔(جاری ہے)
انہوں نے مزید بتایا کہ زیتون کا تیل کسی بھی دوسرے تیل کی نسبت زیادہ غذائیت بخش اور زیرو کولیسٹرول کا حامل کھانے کا تیل ہے جس کے استعمال سے انسانی جسم کو بھرپور توانائی کے ساتھ دیگر کئی فوائد بھی ملتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے گذشتہ برس پوٹھوہار کو وادی زیتون بنانے کے لیے 20لاکھ پودے مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی ہدایات پر شروع کیے گئے پانچ سالہ منصوبے کے تحت 2015تا2020تک پوٹھوہار کے اضلاع راولپنڈی ،چکوال ،جہلم ،اٹک اور خوشاب میں زیتون کی کاشت کے فروغ کے لیے مطلوبہ معیار پر پورا اترنے والے ان علاقوں کے رہائشی زرعی اراضی کے مالک مرد و خواتین کو زیتون کے پودے مفت فراہم کیے جائیں گیپوٹھوار کے اضلاع کے منتخب کاشتکاروں کو زیتون کے پودوں کی مفت فراہمی کے لیے درخواستیں طلب کر لی گئیں ۔منصوبے کے تحت زیتون کے پودوں کے مفت حصول کیلئے زرعی اراضی کے مالکان مرد و خواتین درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ درخواست گزار کے پاس زیتون کے باغ کی آبپاشی کیلئے وسائل موجود ہونے چاہئیں ۔ اگر کوئی درخواست گزارذریعہ آبپاشی لگوانا چاہے تو اس منصوبہ کے تحت 70 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔ اگر کوئی درخواست گزار ڈرپ اریگیشن لگانے کا خواہشمند ہو تو منصوبہ کے تحت 60 فیصد تک سبسڈی کی سہولت موجود ہے۔ درخواست فارم بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ (باری )چکوال، بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ فتح جنگ، تحقیقاتی ادارہ برائے مونگ پھلی اٹک، تحقیقاتی ادارہ برائے اثمار نوشہرہ ضلع خوشاب اور ڈسٹرکٹ آفیسر واٹر مینجمنٹ جہلم سے مفت حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ درخواست فارم ویب سائٹ www.bari.chakwal.org سے بھی ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ درخواست بمعہ قومی شناختی کارڈ کی کاپی بنام ڈائریکٹر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ تلہ گنگ روڈ چکوال دستی یا بذریعہ ڈاک جمع کروائے جائیں۔بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال (باری ) کے ڈائریکٹر محمد طارق نے بتایا کہ گذشتہ برس وادی زیتون میں 135ایکڑ اراضی پر تقریباً 48600پودے لگائے گئے جبکہ رواں برس 2500ایکڑ اراضی پر زیتون کے 3لاکھ 37ہزار 5سوپودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔مزید قومی خبریں
-
یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ، 5 اشیاء پر سبسڈی برقرار
-
سینیٹر اعظم خان سواتی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست واپس لیے جانے پر نمٹا دی گئی
-
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا
-
لاہور ، 9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
-
قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ کی نو منتخب امیر جماعت حافظ نعیم
-
گورنر سندھ سے واپڈا ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے 62ویں سینئرمینجمنٹ کورس کے شرکاء کی ملاقات
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس ملازمین کی ویلفیئر کیلئے انقلابی اقدامات
-
پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پرپابندی کا اعلان، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی
-
خیبر پختونخوا بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی نے مشعال یوسفزئی کو طلب کرلیا
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
-
مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا86واں یوم وفات 21اپریل اتوار کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.