قندیل کو قتل سے قبل نشہ آور دوا دی پھر گلا دبا کر قتل کردیا ٗبھائی کا اعتراف

میں نے تنہا اپنی بہن کو قتل کیا ہے ٗ مجھے کوئی شرمندگی نہیں ہے ٗ وسیم کی گفتگو قندیل بلوچ کی نماز جنازہ میں رشتہ داروں اور اہل علاقہ کی شرکت ٗ مقامی قبرستان میں سپرد خاک

اتوار 17 جولائی 2016 13:40

قندیل کو قتل سے قبل نشہ آور دوا دی پھر گلا دبا کر قتل کردیا ٗبھائی کا ..

ملتان/ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کرنے والے اس کے بھائی کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ سی پی او اظہر اکرم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ قبدیل بلوچ کے قتل میں ملوث دونوں ملزمان کو ڈیرہ غازی خان سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔مرکزی ملزم وسیم کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا، ملزم نے میڈیا کے سامنے قندیل بلوچ کے قتل کا اعتراف کیا۔

ملزم وسیم نے بتایا کہ اس نے قندیل کو پہلے نشہ آور دوائی دی اور پھر گلا دبا کرقتل کردیا اور ڈی جی خان فرار ہوگیا۔ملزم نے کہا کہ اسے بہن کے قتل پر کوئی شرمندگی نہیں اور اس نے تنہا ہی یہ قتل کیاپولیس حکام نے ملزم وسیم کو پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سامنے پیش کیا جہاں اس نے ان سوالات کے جواب بھی دئیے۔

(جاری ہے)

ملزم کا کہنا تھا کہ قندیل کو جمعے اور ہفتہ کی درمیانی شب ساڑھے 11 بجے قتل کیا گیا۔

ملزم نے کہاکہ قندیل کی وجہ سے ان کے خاندان کی بے عزتی ہو رہی تھی اور سوشل میڈیا پر قندیل کی جو ویڈیوز آئی تھیں ان پر لوگ انھیں طعنے دیتے تھے جو ان سے برداشت نہیں ہوتے تھے ادھر سی پی او نے بتایا کہ قندیل بلوچ کی ناک اور منہ بند کر کے ان کا سانس روکا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا انھیں ہلاک کرنے سے قبل کوئی نشہ آور شے دی گئی تھی یا نہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم وسیم ڈیرہ غازی خان میں موبائل فونز کی دکان چلاتا ہے اور گذشتہ شب ہی اپنے والدین سے ملاقات کے لیے ملتان آیا تھادوسری جانب غیرت کے نام پر قتل ہونے والی ماڈل قندیل بلوچ کی نمازجنازہ ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) میں ادا کرنے کے انتظامات کیے گئے نماز جنازہ میں اہل علاقہ اور رشتہ نے شرکت کی نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا

متعلقہ عنوان :