صوبائی حکومت ہسپتالوں میں آیکوپنکچرسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کے فیصلے پرعمل کرے‘میڈیکل آیکو پنکچر ایسوسی ایشن

حکومت نے 2003میں ایکوپنکچرسٹ کو متبادل طریقہ علاج کی حیثیت سے منظورکیاتھا،آج تک عملدرآمد نہیں ہو سکا ‘ ڈاکٹر محمد محسن

اتوار 17 جولائی 2016 13:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) )میڈیکل آیکوپنکچر ایسوسی ایشن آف پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 1972میں پاکستان پہلا ملک تھا جسے عوامی جمہوریہ چین نے ایکوپنکچرسٹ کو باقاعدہ طورپراختیارکرنے اور تربیت کی فراہمی کے لئے ہرممکن تعاون اورمددفراہم کرنے کی پیشکش کی مگربدقسمتی سے پاکستان ایکوپنکچرطریقہ علاج کورائج کرنے میں ناکام رہی۔

ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد محسن کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سے خطاب کرتے ایکوپنکچرطریقہ علاج کو دنیا میں قابل ذکر مقام حاصل ہے،ڈبلیو ایچ اونے 2012میں 140امراض کے لئے صرف ایکوپنکچر طریقہ علاج کو متبادل طریقہ علاج کے طورپر اپنانے کی سفارش کی ہے۔پنجاب حکومت نے 2003میں ایکوپنکچرکومستندطریقہ علاج کی حیثیت سے قبول کرتے ہوئے صوبے کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں گریڈ18میں ایکوپنکچرسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتی کی منظوری دیتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیاجس پر 13سال بعد بھی عمل درآمد نہیں ہوسکا ۔

(جاری ہے)

صوبائی محکمہ صحت نے ایکوپنکچرسٹ کونسل کے قیام کے لئے 6000ہزارایکوپنکچرسٹ ماہرین کی رجسٹریشن لازمی قراردی ہے اس لئے ضروری ہوگیا ہے کہ ایکوپنکچرنگ فیلڈ سے وابستہ افراد کو مل جل کر کونسل کے قیام کی جدوجہد کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :