بھارت کو پاکستان راستے گندم اور مصنوعات کیلئے ٹرانزٹ نہ دی جائے،فلور ملز ایسوسی ایشن

کھلے آسمان تھلے پڑی اضافی گندم کو خراب کرنے کی بجائے مصنوعات ایکسپورٹ کرنیکی اجازت دی جائے

اتوار 17 جولائی 2016 13:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء ) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن ( پنجاب) نے کہا ہے کہ حکومت بھارت کو پاکستان کے راستے گندم اور مصنوعات کی ایکسپورٹ کیلئے ٹرانزٹ کی اجازت نہ دے،وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کھلے آسمان تھلے پڑی اضافی گندم کو خراب کرنے کی بجائے ایکسپورٹ کرنے کی فوری طور پر اجازت دی جائے۔

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری افتخار مٹو اور مرکزی رہنما عاصم رضا نے کہا کہ حکومت بھارت کو پاکستان راستے افغانستان کو گندم اور گندم کی مصنوعات سمیت دیگر اشیاء کی ایکسپورٹ کیلئے ٹرانزٹ دینے سے گریز کرے، کیونکہ بھارت کو اگر پاکستان راستے گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی گئی تو نہ صرف مقامی انڈسٹری کو شدید دھچکا لگے گا بلکہ ملک میں پڑی اربوں روپے مالیت کی اضافی گندم بھی خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر عالمی منڈی میں گندم کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انٹرنیشنل نرخوں پر گندم اور گندم کی مصنوعات کو افغانستان ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے تاکہ ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام کے باعث ملک میں 70فیصد بند پڑی فلور ملنگ انڈسٹری کی بحالی ممکن ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے تاخیر سے کام لیا تو افغانستان کی منڈی مکمل طور پر ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :