اس نڈر خاتون کے چرچے انٹرنیٹ پر ہرطرف پھیل گئے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 13 جولائی 2016 01:00

اس نڈر خاتون کے چرچے انٹرنیٹ پر ہرطرف پھیل گئے

امریکا اور کئی دیگر ممالک میں پچھلے چند دنوں سے بیٹون روج، لوزیانا میں پولیس کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کی خبریں ہی گرم ہیں۔ پولیس 120 مظاہرین کو بھی گرفتار کر چکی ہے۔تاہم اس حوالے سے ایک تصویر بھی بہت زیادہ وائرل ہورہی ہے۔ اس تصویر میں ایک خاتون ہاتھوں کو کراس کی شکل میں باندھے خاموشی سے مگر مضبوط ارادے کے ساتھ ڈٹی کھڑی ہے۔ صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اس نے پولیس کے احکامات پر پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔


اگرچہ اس خاتون کی شناخت نہیں ہوسکی مگر جس فوٹو گرافر نے یہ تصویر لی اس نے بتایا کہ مظاہرے میں یہ خاتون پہلی قطار میں کھڑی تھی اور دوسروں کے پیچھے ہٹنے پر بھی نہیں ہٹی، جیسے کہہ رہی ہوکہ اگر مجھے ہٹانا ہے تو خود آکر ہٹاؤ۔فوٹو گرافر نے بتایا کہ اس موقع پر کوئی تشدد کا واقعہ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

خاتون نے کچھ بھی نہیں کہا، اس نے مزاحمت نہیں کی اور پولیس والے بھی اسے گھسیٹ کر الگ نہیں لے گئے۔


سوشل میڈیا پر یہ تصویر بے تحاشہ بار شیئر ہو چکی ہے۔ ایک رپورٹر کے مطابق اس خاتون کا ایک پانچ سال کا بیٹا بھی ہے مگر اس نے بھی اس خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی بلکہ ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ یہ خاتون جیل سے چھوٹ گئی ہے۔
اس تصویر کو بنانے والے فوٹو گرافر بچمین نے کہا ہے کہ وہ تصویر پسند کرنے پر لوگوں کا شکر گزار ہے، یہ اس کی رائٹرز کے لیے پہلی فوٹو تھی۔ بچمین کا کہناہے کہ آپ گرفتار ہوتے ہوئے لوگوں کی ہزاروں تصاویر لے سکتے ہیں تاہم اس تصویر میں وہ بات ہے جو دوسروں میں نہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ صرف یہی ایک تصویر اس تحریک کے مقاصد کو بیان کر دیتی ہے ، جس کے لیے مظاہرین یہاں جمع تھے۔

متعلقہ عنوان :