وزیر اعظم کی واپسی سے سیاسی، اقتصادی استحکام میں اضافہ ہو گا،میاں زاہد حسین

افواہیں دم توڑ گئیں، وزیر اعظم کی ترجیحات خوش آئند ہیں،نواز شریف اقتصادی ترقی کو خصوصی توجہ دے رہے ہیں: صدر آل کراچی انڈسٹریل الائنس

پیر 11 جولائی 2016 21:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جولائی ۔2016ءپاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اڑتالیس روز کے وقفے کے بعد وزیر اعظم کی وطن آمد خوش آئند ہے۔ اس سے افواہوں کی گرم بازاری ختم ہو گئی ہے جوسیاسی استحکام اور کاروباری برادری کا اعتماد بڑھائے گا۔

وزیر اعظم نے واپس آتے ہی سب سے پہلے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اقتصادی صورتحال اور اسکے بعد سیکورٹی کی صورتحال پروزیر داخلہ چودھری نثار سے بریفنگ لے کر اپنی ترجیحات واضع کر دی ہیں جو ملک و قوم کے عظیم تر مفاد میں ہیں۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ معیشت پہلے ہی ترقی کے جانب گامزن ہے جو اب وزیر اعظم کی خصوصی توجہ ملنے سے مزید ترقی کرے گی۔

(جاری ہے)

کنسٹرکشن سیکٹر انتہائی فعال ہو چکا ہے جس سے اس سے تعلق رکھنے والی درجنوں صنعتوں بشمول سیمنٹ اور سرئیے کی صنعتوں کو مدد مل رہی ہے جس سے محاصل میں اضافہ اور بے روزگاری میں کمی آ رہی ہے۔ادھر ایل این جی پالیسی کے سبب گیس کا شارٹ فال کم ہو گیا ہے جسکے سبب فرٹیلائیزرسیکٹر بھی ترقی کر رہا ہے ۔ گزشتہ سال کھاد درآمد کی گئی تھی جبکہ اب پندرہ لاکھ ٹن سے زیادہ کھاد موجود ہے اور درآمد پر زرمبادلہ خرچ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ آٹوموبائل سیکٹر بھی اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر توقع سے زیادہ مستحکم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ فرٹیلائیزر سیکٹر بھی فعال ہو چکا ہے اور اسکی پیداوار میں زبردست اضافہ ہوا ہے مگر کاشتکاروں کی جانب سے خریداری میں تیرہ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو تشویشناک ہے۔ اگر کسان یوریا وغیرہ خریدیں گے نہیں تو پیداوار میں اضافے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اسلئے انکی آمدنی یا فرٹیلائیزر سبسڈی بڑھانے پر غور کیا جائے ورنہ زرعی ترقی کا ہدف حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ میاں زاہد حسین نے وزیر اعظم کی توجہ بجٹ انوملیزپر مبذول کراتے ہوئے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ بجٹ انوملیزکو فوری طور پر حل کر کے بزنس کمیونٹی کی مشکلات کا تدارک کیا جائے

متعلقہ عنوان :