سیلابوں کی وجہ سے سے ہر سال معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے‘ شیخ محمد ارشد

حکومت تباہ کن سیلابوں کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی اقدامات اٹھائے ‘ صدر ایل سی سی آئی

پیر 11 جولائی 2016 18:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تباہ کن سیلابوں کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی اقدامات اٹھائے کیونکہ ان کی وجہ سے ہر سال معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں کے دوران تباہ کن سیلابوں کی وجہ سے معیشت کو چالیس ارب ڈالر کے لگ بھگ نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چترال میں والا تباہ کن سیلاب خطرے کی گھنٹی ہے جسے انتہائی سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو فلڈ وارننگ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تاکہ لوگوں کو سیلاب کی بروقت آگاہی دیکر جانی و مالی نقصان کا خدشہ کم سے کم کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

شیخ محمد ارشد نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر سیلابوں پر قابو پانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بدقسمتی سے ملک میں کوئی بڑا ڈیم تعمیر ہوئے چار دہائیوں سے زائد عرصہ گزر چکا ہے جبکہ موجودہ ڈیموں میں بھی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم میں سیلابی پانی کی بہت بڑی مقدار ذخیرہ کی جاسکتی ہے لیکن اسے متنازعہ بنا دیا گیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کالاباغ ڈیم ہر قیمت پر تعمیر کرے کیونکہ یہ بارشوں اور سیلاب کا پانی ذخیرہ کرکے تباہ کاریوں کو کم سے کم کرے گا۔

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت سیلابوں کی روک تھام کے لیے مختص فنڈز میں فوراً اضافہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں اور جنگلات میں تیزی سے کمی پاکستان میں بڑھتے سیلاب کی بڑی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا معاملہ انتہائی احتیاط کے ساتھ ہینڈل کرے کیونکہ اس کی وجہ سے پہلے ہی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگلات کی دھڑا دھڑ کٹائی کو سختی سے روکنا ہوگا کیونکہ درخت ماحولیاتی مسائل پر قابو پاتے اور سیلاب کی تباہ کاریوں کو بہت کم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درختوں کو ماحولیاتی کموڈٹی قرار دیا جائے اور لوگوں کو ایندھن کے لیے دیگر ذرائع استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے تاکہ جنگلات تباہ نہ ہوں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر پاکستان میں بھی سیلاب کی زد میں آنے والے علاقوں میں روک تھام کے لیے عارضی رکاوٹیں استعمال کی جاسکتی ہیں جنہیں پانی کی سطح کم ہونے پر باآسانی ہٹایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں کوئی چھوٹا مسئلہ نہیں کیونکہ ان کی وجہ سے ہر سال معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان اور قیمتی جانوں کا ضیاع برداشت کرنا پڑتا ہے لہذا حکومت فوری طور پر سیلاب کی تباہ کاریوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :