قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور رواں ہفتے عام انتخابات سے متعلق متعدد قوانین پیش کرے گی

نئے قوانین میں الیکشن کمیشن آف کے ممبران کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے قانون بھی شامل

پیر 11 جولائی 2016 17:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جولائی ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور رواں ہفتے عام انتخابات سے متعلق متعدد قوانین پیش کرے گی جن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے قانون بھی شامل ہیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس آج منگل کو میاں عبدالمنان کی سربراہی میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہو گا ۔

جس میں پانچ اپوزیشن ممبران سرکاری مسودے پر بحث کریں گے ۔اپوزیشن کی طرف سے عوامی نمائندگی ایکٹ میں ترامیم کا بل بھی زیر بحث ہو گا ۔ دو بل پاکستان تحریک انصاف کی خواتین ارکان اسمبلی اور ایک بل ایم کیو ایم کی خاتون رکن اسمبلی کی جانب سے پیش کی گئیں ۔ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور موجودہ حالات میں ان کی سیکورٹی سے متعلق گفتگو ایجنڈے کا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور عوامی نمائندگی ا یکٹ سے متعلق تمام قوانین انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو بجھوائے جائیں گے جس کے سربراہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہیں ۔ مشترکہ کمیٹی جس میں دونوں ایوان کے نمائندے شامل ہیں ۔ملک میں موجود تمام انتخابی قوانین کو یکجا کر کے ایک مروجہ قانون لانے کی کوششوں میں ہے ۔ ممبران الیکشن کمیشن پاکستان کی تنخواہوں اور الاؤنسز کا بل بھی اس کمیٹی کو بھجوایا جائے گا الیکشن کمیشن پاکستان کے ممبران کی تنخواہوں ، الاؤنسز اور دیگر سہولیات سے متعلق بل 2016 جو وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا جو مطلوبہ قانون نہ ہونے کی وجہ سے تنقید کا باعث بنا تھا ۔

ممبران الیکشن کمیشن پاکستان کی تنخواہیں اپنی تقرری 2011 سے ریٹائرمنٹ تک کوئی اضافہ نہیں ہوا ۔ ممبران کی تنخواہ کو ہائی کورٹ کے جج کی تنخواہ کے برابر کیا جائے گا جو کہ 527270 روپے ہے جس میں جوڈیشل الاؤنس207207 روپے اور رہائش کا کرایہ 65000 روپے ہے ۔ تمام سیاسی جماعتیں ممبران الیکشن کمیسن کی تنخواہوں کو ہائی کورٹ جج کے برابر کرنے پر متفق ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی گزشتہ اور (ن) لیگ کی موجودہ حکومت ابھی تک اسمبلی سے مطلوبہ قانون پاس کرانے میں ناکام رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :