ملک میں مار شل لاء کا امکان نہیں ،کرپشن ملک کی جڑوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ، مولانا عبدالغفور حیدری

پیر 11 جولائی 2016 16:43

قلات( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بظاہر ملک میں مار شل لاء کا کوئی امکان نہیں ہے ، محمد نواز شریف حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہئے ،احتجاجی دھرنوں سے ملک میں سیاسی ،معاشی عدم استحکام پیدا ہو سکتاہے ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جن سے سسٹم کے ڈی ریل ہو نے کا خطرہ ہو ،آف شور کمپنیوں کے مالکان کو کٹہرے میں لانا قومی تقاضا ہے ،کرپشن ملک کی جڑوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،احتساب کا عمل سیاست و جانبداری سے پاک صاف و شفاف ہو نا چاہئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے رہنماء طاہر لہڑی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عصرانہ کے موقع پر میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ احتجاجی دھرنوں سے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا ہوسکتی ہیں ضرورت اس بات کی ہیکہ ملک اور پاکستانی قوم کن حالات سے دوچا ر ہے آیا ہمارا ملک احتجاجی دھرنوں کا متحمل ہو سکتا ہے اس وقت جہاں ہمیں اندرونی خلفشار اور دہشت گردی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے وہاں پاکستان دشمن بیرونی قوتیں بھی پاکستان کو غیر مستحکم کر نا چاہتے ہیں حکومت اور اپوزیشن دونوں کو قومی مفاد اور ملکی سلامتی کو مدنظر رکھنا چاہئے انہوں نے کہا کہ آئینی راستہ موجود ہے اور سیاسی جدوجہد کا راستہ بھی موجود ہے اور اگلے الیکشن کی تیاریوں کی بھی ضرورت ہے سیاسی معاملات کو سیاسی تناظر میں دیکھناچاہئے اور ان کے حل کے لیئے آئین اور قانون کا سہارا لینا چاہئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا جلسہ جلوس کارنا ا ن کا آئینی حق ہے لیکن کوئی ایسا اقدام جس کی آئین اجازت نہیں دیتا اور جس سے سسٹم کے ڈی ریل ہو نے کا خطرہ ہو گریز کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ نواز شریف حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اور نوازشریف کو آئینی مدت پوری کرنی چاہئے ایک اور سوال کے جواب میں مولانا حیدری نے کہا کہ بظاہر ملک میں مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم زور آور کبھی بھی کچھ کر سکتے ہیں پانامہ لیکس کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کے مالکان کو کٹہرے میں لانا قومی تقاضا ہے جن لوگوں نے ملک کی دولت لوٹی دونوں ہاتھوں ہے ان کا کڑا احتساب ہو نا چاہئے اور احتساب کا عمل سیاست و جانبداری سے پاک اور صاف و شفاف ہو ناچاہئے کرپٹ عناصر چاہے کتنے بھی طاقت ور ہو ان کو قانون کے شکنجے میں لانا ضروری ہے کرپشن ملک کی جڑوں کو دھیمک کی طرح چاٹ رہی ہیں ہمیں ملکر اس کے خلاف بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :