وعدوں کے باوجود ریفنڈ کی ادائیگی نہیں کی جا رہی، شاہد رشید بٹ

ریفنڈ روکنے سے ٹیکسٹائل سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہو ا ہے، اسلام آباد چیمبر سمال انڈسٹریز

جمعہ 8 جولائی 2016 18:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملکی برامدات میں سب سے بڑا حصہ رکھنے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کے ریفنڈ فوری طور پر ادا کئے جائیں۔ اگر اس سیکٹر کو توجہ نہ دی گئی تو سب سے زیادہ برامدات اور رزاعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا یہ شعبہ تباہ ہو جائے گا۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے متعدد بار ایکسپورٹ ریفنڈز کی ادائیگی کا وعدہ کیا ہے مگر اس پر عمل درامد نہیں ہو رہا۔اس صورتحال میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کی کارکردگی گر رہی ہے اور بہت سے ملز مالکان نے یا تو کارخانے بند کر دئیے ہیں یا پروڈکشن کم کر دی ہے۔ریفنڈ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بہت سے کارخانہ دار بینکوں سے بھاری سود پر قرضہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں جس سے کاروباری لاگت بڑھ رہی ہے اور مسابقت کی صلاحیت پر ضرب پڑ رہی ہے۔

(جاری ہے)

پینتالیس دن کے اندر ریفنڈ کی لازمی ادائیگی کے قانون کی پامالی کے نتیجہ میں ٹیکسٹائلز ملز کا تیس فیصد ورکنگ کیپیٹل پھنسا ہواہے جس سے ملکی سطح پر ٹیکسٹائل کی پیداواری صلاحیت میں بھی تیس فیصد کمی آئی ہے جس میں وقت کے ساتھ اضافہ ہو گا جو زرمبادلہ کے ذخائر کو چٹ کر جائے گا۔اگر ریفنڈ کے مسائل حل نہ کئے گئے تو ٹیکسٹائل سیکٹر تباہ ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :