امریکا کی مختلف ریاستوں میں فسادات : پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 8 ہوگئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 8 جولائی 2016 17:44

امریکا کی مختلف ریاستوں میں فسادات : پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد ..

ڈیلس(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔8 جولائی۔2016ء) امریکی ریاست لوزیانا میں سیاہ فام شخص کے قتل پر امریکا کی مختلف ریاستوں میں فسادات پھوٹ پڑے ہیں-ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں پولیس کے ہاتھوں دو سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد8 ہوگئی ہے جبکہ10کے قریب اہلکار زخمی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق پولیس اہلکاروں پر حملے میں ملوث کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ایک مشتبہ حملہ آور نے خود کو گولی مار لی ہے۔تاہم فی الحال پولیس نے مشتبہ حملہ آور کی ہلاکت کی خبروں کی تصدیق نہیں کی ہے۔یہ مشتبہ شخص ان چار حملہ آوروں میں شامل تھا جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے لیے حملہ کیا۔

(جاری ہے)

تاہم دیگر تین مشتبہ افراد اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ان بے وجہ حملوں میں جو بھی ملوث پایا گیااسے جوابدہ ہونا پڑے گا۔صدر کا مزید کہنا تھا کہ پولیس پر یہ حملہ ان قربانیوں کی ایک دلگیر یاکہانی ہے جو ہمارے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے دی ہیں۔اس سے قبل ڈیلس کی پولیس کے سربراہ ڈیوڈ براون نے بتایا تھا کہ پولیس اہلکاروں اور ایک مسلح شخص کے درمیان مقابلہ جاری ہے جو کہ اہلکاروں پرگولیاں چلا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایک مشتبہ شخص کا جس کے ساتھ ہماری بات ہوئی کہنا ہے کہ اس مقابلے کا اختتام ہونے والا ہے اور وہ مسلح شخص مزید قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو زخمی اور ہلاک کرے گا، اور اس نے گیراج اور ارد گرد کے علاقے میں ہر طرف بم لگائے گئے ہیں۔ڈیلس پولیس نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہم نے اپنے ایک اور اہلکار کو کھو دیا ہے۔ڈیلس پولیس کا کہنا تھا کہ ایک مشتبہ شخص حراست میں ہے جبکہ ایک مشکوک شخص نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

یہ ہلاکتیں گذشتہ دنوں پولیس کی فائرنگ سے دو سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران فائرنگ سے ہوئی ہیں۔ڈیلس پولیس کے سربراہ ڈیوڈ براون کا کہنا ہے کہ 11 پولیس اہکاروں کو سنائپرز نے اندھا دھند فائرنگ کر کے زخمی کیا جن میں سے 8 اہلکار ہلاک ہو گئے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے خیال میں یہ مشتبہ افراد دو مختلف مقامات پر چھپ کر بیٹھے تھے اور ان کا منصوبہ پولیس اہلکاروں کو گھیر کر زخمی یا ہلاک کرنے کا تھا۔

ان ریلیوں میں سے ایک کے منتظم ریورنڈ جیف ہوڈ نے دیکھا کہ جیسے ہی گولیاں چلیں تو لوگ خود کو بچانے کے لیے بھاگے۔انھوں نے مقامی جریدے کے مطابق میں گولیوں سے بچنے کے لیے بھاگا تاکہ دیگر لوگوں کو بھی وہاں سے ہٹا سکوں اور میں بار بار خود کو دیکھ رہا تھا کہ مجھے گولی تو نہیں لگی۔یاد رہے کہ بدھ کے روز امریکی ریاست مینسوٹا میں سیاہ فام شخص فیلینڈو کاسٹل کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائسنس نکال رہے تھے جبکہ اس وقعے سے ایک روز قبل ایلٹن سٹرلنگ نامی ایک اور سیاہ فام شخص کو ریاست لوئزیانا میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :