موسم گرما میں شہد کی مکھیوں کی پرورش میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں محکمہ زراعت پنجاب

گرمیوں میں شہد کی مکھیوں کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے پانی کو گدلا نہیں ہونا چاہیے ترجمان کا بیان

جمعہ 8 جولائی 2016 16:20

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے کہا ہے کہ موسم گرما کے دوران شہد کی مکھیوں کی پرورش میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں ۔ ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ گرمیوں میں شہد کی مکھیوں کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایک تو خوراک کو پتلا کرنا مقصود ہوتا ہے اور دوسرا چھتے کو ٹھنڈا رکھنا اشد ضروری ہوتا ہے۔

اس لئے باکسوں کے نزدیک صاف پانی کا انتظام ہونا چاہئے۔ پانی کو گدلا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے مکھیاں بیمار ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ چیونٹیوں کے تدارک کیلئے بکس کے پائے پانی بھرے پیالوں میں رکھے جائیں اور ان میں روزانہ تازہ پانی تبدیل کریں۔ جب شہد کا موسم ختم ہونے والا ہو تو آخری بار نچلی منزل میں کافی شہد (تقریباً 10 کلوگرام) مکھیوں کی خوراک کیلئے چھوڑ کر باقی شہد نکال لینا چاہیے اور فالتو چھتے بچی کھچی خوراک مکھیوں کو کھلا کر باہر نکال لیں اور انہیں خالی بکسوں میں رکھ کر گودام میں سٹور کر لیں۔

(جاری ہے)

چھتوں میں موم خور کیڑا پیدا ہونے کے خطرے کے تدارک کیلئے ایک ٹیکہ ڈیشیا یا فاسٹاکین سے ان چھتوں کو دھونی دیں۔ یاد رہے کہ بکس ہوا بند ہو اور خود کو بھی اس کے زہریلے اثرات سے بچانا چاہیے۔ اس دوائی کا عمل دو تین ہفتوں کے بعد دہرائیں۔

متعلقہ عنوان :