کراچی میں رینجرز نے فطرے اور بھتے کی وصولی کے الزام میں 75 ملزمان کو گرفتار کرلئے

جوفطرے اور زکوةکی رقم ملتی تھی اس میں 80 فیصد کمی آئی ہے وجہ رینجرز ہیں فاروق ستار کے الزامات فطرے کی جبری وصولی بھی بھتہ خوری ہے جو مذہب کے نام پر لیا جاتا ہے صوبائی مشیر نے الزامات مسترد کر دیئے

جمعہ 8 جولائی 2016 15:46

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) کراچی میں رینجرز نے فطرے اور بھتے کی وصولی کے الزام میں 75 ملزمان گرفتار کرلئے ۔رینجرز کے ترجمان کے مطابق گلستان جوہر، ڈالمیا، لانڈھی، قائد آباد، نارتھ ناظم آباد اور لیاقت آباد ٹاوٴن میں چھاپے مار کر ان 75 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن سے اسلحہ اور فطرے کی رسیدیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔جاری کی گئی تصویر میں دعوت اسلام، جیش محمد کے فلاحی ادارے الرحمت ٹرسٹ، دارلعلوم جامعہ اشرافیہ حقانیہ اور دیگر مداس شامل ہیں۔

یاد رہے کہ رینجرز نے شہر بھر میں بینر بھی آویزاں کیے تھے جن میں لوگوں کو کہا گیا تھا کہ جبری فطرے کی وصولی کی اطلاع رینجرز کے شکایتی نمبر پر فراہم کی جائیں۔متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں جو فطرے اور زکوةکی رقم ملتی تھی اس میں 80 فیصد کمی آئی ہے اور اس کی وجہ رینجرز ہیں۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے کہاکہ ہم ایک قانونی رجسٹرڈ جماعت اور ادارہ ہیں ہمیں روکا جارہا ہے، جو انتہا پسند تنظیمیں ہیں وہ کھلے عام مسجدوں کے باہر کیمپ لگا کر فطرہ جمع کر رہی ہیں، یہ ہمارے فلاحی کاموں پر ایک طرح سے غیر اعلانیہ پابندی ہے جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہونے کے ساتھ غیر انسانی بھی ہے۔

ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ فنڈز کی قلت کے باعث انھوں نے ایمبولینس سروس، میت بس سروس، سرد خانے اور نذیر حسین ہسپتال کی خدمات کو محدود کر دیا ہے۔صوبائی مشیر مذہبی امور سینیٹر ڈاکٹر قیوم سومرو ایم کیو ایم کے الزامات کو مسترد کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ فطرے کی جبری وصولی بھی بھتہ خوری ہے جو مذہب کے نام پر لیا جاتا ہے اور گذشتہ ایک سال کے اندر اس میں کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے، اس پر رینجرز اور سندھ حکومت دونوں ایک ہی صفحے پر ہے۔

متعلقہ عنوان :