ڈھاکا دہشتگرد انہ حملے: بھارت کے سیکورٹی اداروں کا عالمی شہرت یافتہ سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات پر غور

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 7 جولائی 2016 21:34

ڈھاکا دہشتگرد انہ حملے: بھارت کے سیکورٹی اداروں کا عالمی شہرت یافتہ ..

نئی دہلی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔7 جولائی۔2016ء) بھارت کے سیکورٹی اداروں نے ڈھاکا دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات پر غور کررہے ہیں‘بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی حکومت کے خلاف ڈاکٹرذاکرنائیک کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے-ڈاکٹرذاکرنائیک پوری دنیا میں اسلام کی تبلیغ کرتے ہیں اور انہوں نے اسلامک ریسرچ فاﺅنڈیشن کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کررکھا ہے ان کا شمار بااثرین مذہبی سکالرزمیں ہوتا ہے جن کے پوری دنیا میں کروڑوں چاہنے والے موجود ہیں۔

بنگلادیشی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 دہشتگرد ڈاکٹر ذاکرنائیک سے متاثر تھے، لیکن اسلامک ریسرچ اسکالر نے تمام الزامات مستردکرتے ہوئے کہا ہے داعش اسلام دشمنوں کی سازش ہے ،اسے اینٹی اسلامک اسٹیٹ کہا جائے۔

(جاری ہے)

بھارت کے معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو انتہاپسندی پھیلانے کے الزامات کا ایک بار پھر سامنا ہے۔ ان الزامات کو ہوا اس وقت ملی جب تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈھاکا حملے میں ملوث دہشتگرد روحان امتیاز اور نبراس السلام ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر تھے۔

بنگلادیشی میڈیا نے یہ خبر بھی دی کہ وزیراعظم حسینہ واجد کی عوامی لیگ کے راہنما کے بیٹے روحان امتیاز نے انٹرنیٹ پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مبینہ ویڈیو شیئر کی جس میں انتہاپسندی کا پیغام تھا۔ بھارتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ سیکورٹی ادارے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں۔ڈاکٹرذاکرنائیک پر ماضی میں بھی اس طرح کے الزامات عائد کیئے جاتے رہے ہیں مگر ان کے خلاف کوئی ثبوت آج تک پیش نہیں کیا جاسکا-بنگلادیشی میڈیا کی اس خبر کو لے کر بھارتی ٹی وی چینلز نے بھی سوالات اٹھائے لیکن ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات اور تقریریں توڑ مروڑ کر پیش کی گئیں۔

داعش کو اینٹی اسلامک اسٹیٹ قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ داعش درحقیقت مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی سازش ہے۔ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں سعودی عرب میں ہیں اور 11 جولائی کو بھارت واپس جائیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وطن واپسی پر بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور دیگر ادارے ممکنہ طور پرڈاکٹر ذاکر نائیک سے پوچھ گچھ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :