شام میں مسلح گرو ہوں انسا نی حقوق کی خلاف ور زیاں کر رہے ہیں، ایمنسٹی انٹر نیشنل

منگل 5 جولائی 2016 14:52

لندن ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء) ایمنسٹی انٹر نیشنل نے کہا ہے کہ شا م میں مسلح گرو ہ انسا نی حقوق کی خلاف ور زیاں کر رہے ہیں۔ایمنسٹی کی جا نب سے منگل کو جا ری کر دہ رپو رٹ کے مطا بق خا نہ جنگی سے متا ثرہ ملک میں ما وارئے عدا لت قتل کیئے جا رہے ہیں جن میں حکومت کے حامی جنگجووٴں کو سرعام گولی مار کر موت کے گھاٹ اتارنا بھی شامل ہے۔

شام میں حزب مخالف کے بعض گروپ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا وہی طریقہ کار اپنائے ہوئے ہیں جو صدر بشاالاسد کی حکومت کے وفادار کرتے آ رہے ہیں۔رپورٹ میں صوبہ ادلیب اور حلب کے علاقوں میں رہنے اور کام کرنے والے 70 کے لگ بھگ لوگوں سے معلومات حاصل کی گئیں اور ان کی بنیاد پر بتایا گیا کہ چار سالوں کے عرصے میں پانچ مسلح گروپوں کی طرف سے انسانی حقوق کی مبینہ طور خلاف ورزیاں کی گئی۔

(جاری ہے)

ان میں امریکہ اور خطے کے دیگر ممالک کے حمایت یافتہ بعض گروپوں کے علاوہ شام میں القاعدہ سے وابستہ گروپ بھی شامل ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطیٰ کے لیے ڈائریکٹر فلپ لوتھر کا کہنا تھا کہ "مسلح حزب مخالف کے زیر تسلط علاقوں میں ہوسکتا ہے بعض شہریوں نے شام کی حکومت کے مظالم سے چھٹکارا حاصل کرنے پر ان گروپوں کا خیرمقدم کیا ہو اور انھیں امید ہو کہ یہ گروپ حقوق کی پاسداری کریں گے، تاہم انھوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے کر مبینہ طور پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔

"رپورٹ میں سرگرم کارکنوں، نسلی اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کے اغوا کے 24 واقعات کی تفصیلات بیان کی گئیں۔ ان میں وہ تین بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں جو گزشتہ ہفتے تک بھی لاپتا تھے۔

متعلقہ عنوان :