چا و ل کے کا شت کا ر بہتر پیداوا ر کیلئے جد ید طر یقے ا پنا ئیں ،زر عی ما ہر ین

منگل 5 جولائی 2016 14:43

سلانوالی۔(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء ) ز ر عی ماہر ین نے چا و ل کے کا شتکا رو ں کو مشو ر ہ د یا ہے کہ وہ بہتر پیداوا ر کیلئے جدید طر یقے ا پنا ئیں کیو نکہ چا و ل گندم کے بعد د نیا میں سب سے بڑا ذریعہ خوراک ہے جبکہ پو ر ی د نیا میں چا و ل کی کل پیداوا ر 550ملین ٹن سے زا ئد ہے اور د نیا کی کل پیداوا ر کا 92فیصد حصہ بر اعظم ا یشیا ء میں پیدا ہو تا ہے، پا کستان میں چا ول گند م اورکپاس کے بعد تیسر ی بڑ ی فصل ہے او ر2.

(جاری ہے)

8ملین ہیکٹر سے زا ئد ر قبے پر کا شت ہو تی ہے جو کہ کل ز یر کاشت ر قبہ کا 11فیصد ہے چا و ل کا پا کستان کے جی ڈ ی پی میں حصہ 1.1فیصد کے قریب ہے پا کستان چا و ل پیدا کر نے وا لا 12وا ں بڑ ا ملک ہے، پا کستان د نیا کا ایک 1.3فیصد چا و ل پیدا کر تا ہے جبکہ چا و ل کی برآمدات کی عا لمی منڈی میں پاکستان تیسر ے نمبر پر ہے، پا کستان میں چاو ل کا کل استعما ل تقر یبا 2.5ملین ٹین سا لا نہ ہے جبکہ کل پیداوار تقر یبا 7ملین ٹن ہے اسی طرح لگ بھگ 4.4ملین ٹن چا و ل ہما رے وافر مقدار میں مو جو د ہو تا ہے، اسے ایکسپورٹ کر کے زر مبا د لہ کما یا جا سکتا ہے جبکہ د نیا بھر میں چاو ل کی ایکسپو ر ٹ ما ر کیٹ میں پا کستانی چا و ل کی ڈیما نڈ بہت ز یا د ہ ہے ۔