چین کی مجموعی قومی پیدوار کی گنتی کے طریقہ کار پر نظر ثانی

منگل 5 جولائی 2016 13:56

بیجنگ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء) چین کے قومی شماریات بیورو (ایل بی ایس) نے مجموعی قومی پیداوار کی گنتی کا نیا طریقہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ اقتصادی پیداوار کی جدت میں کردار ادا کرنے کی بہتر عکاسی کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

این بی ایس کے ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقی وترقیاتی اخراجات جو کمپنیوں کو اقتصادی فائدہ پہنچا سکتے ہیں کی اب درمیانی کھپت کے طور پرگنتی نہیں کی جائے گی بلکہ فکسڈ کیپیٹل فارمیشن کے طور پر گنتی کی جائے گی ۔

یہ اب مستقبل کی مجمعوعی قومی پیدوار کی گنتی کے لئے اس طریقہ کو استعمال کرے گا اور اس نے 1952تک کی تمام اعدادوشمار کی دوبارہ گنتی کر لی ہے ۔ اس کے نتیجے میں ریکارڈ شدہ مجمعوعی قومی پیدوار کی شرح میں قدرے تبدیلی آئی ہے ۔ مثال کے طور پر 2015کی پیدوار شرح 6.5فیصد رہی جبکہ نظر ثانی شدہ شرح0.04فیصد زیادہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :