اقامہ جاری نہ کرنے پر500پاکستانی دمام میں پھنس کر رہ گئے،چارجاں بحق

منگل 5 جولائی 2016 12:25

اقامہ جاری نہ کرنے پر500پاکستانی دمام میں پھنس کر رہ گئے،چارجاں بحق

اسلام آباد/الریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء)ایک سعودی کمپنی کی جانب سے’اقامہ‘ جاری نہ کرنے پر لگ بھگ پانچ سو پاکستانی شہری سعوی شہر دمام کے ایک کیمپ میں چھ ماہ سے زندگی گزار رہے ہیں۔ سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی زندگی بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔جرمن ریڈیو کے مطابق سعودی عرب میں ایک کمپنی ’سعد گروپ آف کمپنیز‘ کی جانب سے اقامہ نہ دیے جانے پر پانچ سو سے زائد پاکستانی پھنس گئے ہیں اور کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، متاثرین کو چھ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔

اِس دوران کم از کم چار متاثرین انتقال کرگئے ہیں۔ دمام میں پھنسے پاکستانیوں نے بتایا کہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات ختم ہو گئی ہیں اور اگر متاثرین بھوک سے بچ گئے تو بیماری ان کی جان لے لے گی،ایک پاکستانی شہری نے بتایا کہ انہیں وہاں سے نکالا جائے، وہ بھوکے مر رہے ہیں، پاکستانی شہریوں کو کیمپ میں نہ کھانا میسر ہے نہ ہی چھ ماہ سے تنخواہیں ملی ہیں۔

(جاری ہے)

اس شخص نے بتایا کہ چار پاکستانی دل کا دورہ پڑنے سے کیمپ میں ہی انتقال کرچکے ہیں، اجازت نامہ نہ ہونے کے باعث وہ کہیں آجا بھی نہیں سکتے۔اس حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کا کہناتھا کہ ریاض میں پاکستان کا سفارت خانہ سعودی عرب کے شہر دمام میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کے لیے تمام اقدامات کرر ہا ہے۔ یہ پاکستانی ’سعد گروپ آف کمپنیز‘ میں ملازمت کر رہے تھے اور انہیں کئی ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی۔