کراچی بد امنی کیس ، اویس شاہ کے اغوا کا معاملہ ، عدالت نے ایس ایس پی ساﺅتھ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 4 جولائی 2016 11:13

کراچی بد امنی کیس ، اویس شاہ کے اغوا کا معاملہ ، عدالت نے ایس ایس پی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔04جولائی 2016ء) :سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بد امنی کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا کے معاملے پر سماعت کی گئی۔عدالت نے اویس شاہ کے اغوا کے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ایس ایس پی ساﺅتھ کو فوری ہٹانے کا حکم دے دیا ۔کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم نے کی ۔

عدالت نے ایس ایس ہی ساﺅتھ سے سوال کیا کہ آپ کو اس واقعہ کی اطلاع کب موصول ہوئی اور کارروائی کب کی؟ جس پر ایس ایس پی ساﺅتھ کا کہنا تھا کہ مجھے اویس شاہ کے اغوا کی اطلاع سوا سات بجے موصول ہوئی جبکہ اس سے قبل 15پر اطلاع کی جا چکی تھی۔ جس پر عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی ساﺅتھ کو لا پرواہی برتنے پر فوری ہٹایا جائے اگر حکومت نہیں ہٹائے گی تو ہم حکم جاری کریں گے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ اور ڈائریکٹر پے رول نے عدالت میں رپورٹ بھی پیش کر دی ۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئے کہ جب ایس ایچ او کو اغوا کی اطلاع ملی تو انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں نے اُٹھا لیا ہو گا۔جسٹس امیر ہانی کا کہنا تھا کہ بروقت کارروائی نہ کر کے ایس ایس پی ساﺅتھ نے اغواکاروں کی مدد کی اور یہ مجرمانہ غفلت ہے۔ ایس ایچ کو چار بجے معلوم ہوا جبکہ اس نے واقعہ کی جگہ کا دورہ بھی نہیں کیا۔

عبد اللہ نامی شخص نے دو بجے 15پر کال ریسیو کی۔فاروق احمد کا کہنا تھا کہ واقعہ کے روز شام سوا سات بجے اویس شاہ کے اغوا کا پتہ چلا۔آپ وائر لیس پر اطلاع دے سکتے تھے ، آپ نے ضرورت محسوس نہیں کی؟ جس پر فاروق احمد کا کہنا تھا کہایک دوسری واقعہ میں مصروفیت کی وجہ سے نہیں بتا سکا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جب آپ کو واقعہ کا پتہ چلا تو کیا آپ نے آئی جی سندھ کو بتایا؟ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ 23 جون کو فاروق احمد کو ایس ایس پی ایسٹ لگایا گیا تو میں نے مخالفت کی تھی۔

مخالفت کے بعد فاروق احمد کی تعیناتی کا حکم واپس لے لیا گیا۔عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وزیر داخلہ یہاں موجود ہیں اور با اختیار ہیں ان سے بات کریں اور آئندہ آدھے گھنٹے میں بتائیں کہ ایس ایس پی ساﺅتھ سے متعلق کیا کارروائی کی جا رہی ہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت کو ملتوی کر دیا۔

متعلقہ عنوان :