پاک افغان سرحد پر موثر بارڈر منیجمنٹ کی ضرورت ہے،

سرحدپر غیر قانونی نقل وحرکت روکی جانی چاہیے،مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیاں قابل قدر ہیں، پاک فوج کی قربانیاں دہشت کے خاتمے کیلئے پاکستان کے عزم کی عکاس ہیں ، پاک امریکہ بہتر تعلقات خطے میں امن کیلئے ضروری ہیں،چیئرمین امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی سینیٹر جان مکین

ہفتہ 2 جولائی 2016 22:45

پاک افغان سرحد پر موثر بارڈر منیجمنٹ کی ضرورت ہے،

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جولائی ۔2016ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک افغان سرحد پر موثر بارڈر منیجمنٹ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بارڈر پر غیر قانونی نقل وحرکت روکی جانی چاہیے،مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے ۔ہفتہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جان مکین کی سربرائی میں امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور ،خطے کی سیکیورٹی خاص طور پر افغانستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک افغان سرحد پر موثر بارڈر منیجمنٹ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بارڈر پر غیر قانونی نقل وحرکت روکی جانی چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے ۔ اس موقع پر امریکی سینیٹر جان میکین نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی آپریشنز میں پاک فوج کی قربانیاں غیر معمولی اور دہشت کے خاتمے کے لئے پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتی ہیں ۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے ،انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ بہتر تعلقات خطے میں امن کے لئے ضروری ہیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے امریکی سینیٹر کو پاکستان سے درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے آگاہ کیا ۔ذرائع کے مطابق امریکی وفد نے بارڈر منیجمنٹ پر پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے ۔