حکومت عوا م کی نہیں سنے گی تو گھر چلی جائے گی ،ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیاہے ، نوازشریف تو وزیر اعظم ہیں لندن میں بھی خریدار ی کرسکتے ہیں، غریب عوام بیچارے کہاں جائیں ،کالا باغ ڈیم انگریز دور سے متنازع ہے ، چیئرمین واپڈا خواہ مخوا ہ اس مسئلے کو اٹھارہے ہیں، حکوت پنشنرز کو فوری پنشن کی ادائیگی کا بندوبست کرے اور بزرگ شہریوں کو ماہ رمضان کے مہینے میں ذہنی اور جسمانی تکلیف میں مبتلا کرنے سے باز رہے،تین ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعوی کرنے والے حکمرانوں نے لوڈ شیڈنگ میں اضافے کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو اوربینکوں میں صارفین کو درپیش مشکلات پر ردعمل

ہفتہ 2 جولائی 2016 20:48

اسلام آباد/سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جولائی ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اگر عوا م کی نہیں سنے گی تو گھر چلی جائے گی ،ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیاہے ،وزیر اعظم نوازشریف تو وزیر اعظم ہیں لندن میں بھی خریدار ی کرسکتے ہیں لیکن غریب عوام بیچارے کہاں جائیں ،کالا باغ ڈیم انگریز دور سے متنازع ہے ، چیئرمین واپڈا خواہ مخوا ہ اس معاملے کو اٹھارہے ہیں، حکومت پنشنرز کو فوری پنشن کی ادائیگی کا بندوبست کرے اور بزرگ شہریوں کو ماہ رمضان کے مہینے میں ذہنی اور جسمانی تکلیف میں مبتلا کرنے سے باز رہے، تین ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعوی کرنے والے حکمرانوں نے تین سال میں لوڈ شیڈنگ میں اضافے کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا اور اب حالت یہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام ہر روز سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں رمضان المبارک میں پورے ملک کے عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے اور عید کے قریب پنشنرز کو عدم ادائیگی کی تکلیف سے دو چار کرنا قابل افسوس ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو سکھر میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اگر عوا م کی نہیں سنے گی تو گھر چلی جائے گی ،ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیاہے ۔ آج باز ار جاکرپتہ چلا کہ ہر چیز کافی مہنگی ہوگئی ہے۔انہوں نے وزیراعظم کی لندن میں موجودگی اورشاپنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف تو وزیر اعظم ہیں لندن میں بھی خریدار ی کرسکتے ہیں لیکن غریب عوام بیچارے کہاں جائینگے ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے آج پتہ چلاکہ بہت مہنگائی ہوگئی ہے ۔خورشیدشاہ نے کہاکہ کالا باغ ڈیم انگریز دور سے متنازع ہے ، چیئرمین واپڈا خواہ مخوا ہ اس مسئلے کو اٹھارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کادعویٰ کیاتھا لیکن اب ہر جگہ لوگ گرمی میں مررہے ہیں ،شہری علاقوں میں بارہ ، بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔

دریں اثناء اپنے ایک بیان میں بینکوں میں لنک ڈاؤن ہونے اور لوگوں کو درپیش مشکلات پر اپنے ردعمل میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت بینکوں اور پوسٹ آفسز کو ان کے معمول کے اوقات کار کے بعد بھی کھولے اور پنشن کی ادائیگیوں کو یقینی بنائے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اس وقت عام شہری لوڈ شیڈنگ اور بزرگ شہری پینشن کی عدم ادائیگی سے پریشان ہیں مگر حکومت کے راوی ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر چین ہی چین اور امن ہی امن لکھ رھے ہیں۔

انہوں نے تجویز کیا کہ پوسٹ اَفسز اور بینکوں کو عید سے پہلے کی تعطیلات کے دوران بھی کھولا جائے تا کہ پنشن اور دیگر ادائیگیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ تین ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا دعوی کرنے والے حکمرانوں نے تین سال میں لوڈ شیڈنگ میں اضافے کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا اور اب حالت یہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام ہر روز سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور آج تو لوڈشیڈنگ سے ستائی ھوئی عوام نے میٹرو کا روٹ بھی بلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے حکمرانوں کو یہ پیغام سمجھ لینا چاہئے کہ عوام کو بنیادی سہولتیں مہیا کئے بغیر میٹرو اور اورنج ٹرین جیسے منصوبے حکمرانوں کی بقا کا باعث نہیں بن سکتے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت رمضان المبارک میں بھی اپنے وعدے کے مطابق بجلی کی فراہمی میں ناکام رہی ہے اور اب وقت ہے کہ حکمران مینار پاکستان پر جا کر کیمپ لگائیں ، پنکھے جھولائیں اور لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں اس ماہ مبارک میں بھی طویل ترین اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے اور روزے دار پنکھے کی ہوا اور پانی کی سہولت سے بھی محروم ہیں۔