اچکزئی صاحب کو افغان حکومت کی بدسلوکی نظرنہیں آتی ہے تو براہ مہربانی خاندان سمیت افغانستان ہجرت کرلیں تا کہ صوبہ کی کئی درجن اہم ذمہ داریوں پر اہل لوگ میرٹ پر آسکیں، سیکرٹری جنرل جے یو پی
ہفتہ 2 جولائی 2016 20:05
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جولائی ۔2016ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ کسی پرانے سیاستدان سے اس طرح کے بیان کی امید نہیں کی جا سکتی ہے جس طرح کی بیان بازی محمود خان اچکزئی نے افغانستان میں کی ہے،ڈیورینڈ لائن ایک عالمی حقیقت ہے اسے جھٹلایانہیں جا سکتا ہے، افغانستان نے گزشتہ کئی ماہ سے سرحدی تنازعات کو ہوا دے کر حالات کشیدہ کیے ہوئے ہیں ،افغانستان کی نوے فیصد تجارت پاکستان کی شاہراؤں سے گزر کر اس کے ملک میں داخل ہوتی ہے، پاکستان اگر اپنے تجارتی راستے بند کردے یا اپنی مصنوعات افغانستان نہ جانے دے تو پھر کچھ دن میں افغانستان کا دیوالیہ نکل آئے گا، افغان حکومت کی ایک عرصے سے یہی کوشش رہی ہے کہ ڈیورنڈ لائن کو غیر فعال بنادیا جائے اور اسے آزاد راستہ بنادیا جائے جہاں سے ہندوستانی جاسوس اور دہشت گرد آزادی کے ساتھ پاکستان میں داخل ہو سکیں، ایسی کسی کوشش کو غیر موثر بنائے جانے کی بجائے محمود خان اچکزئی پورا صوبہ ہی افغانستان کو دینے کی تیار ی کر رہے ہیں، صوبہ خیبر پختونخواہ کے قوم پرست رہنما محمود خان اچکزئی کے افغانستان میں دئیے گئے حالیہ متنازعہ بیان کے جواب میں شدید رد عمل کا اظہار کر تے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ اویس نورانی صدیقی نے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ چالیس سال سے افغانوں کی میزبانی کی ہے جس کے جواب میں تیر و نشتر کے سوا کچھ نہیں ملا ہے، اگر اچکزئی صاحب کو افغان حکومت کی بدسلوکی نظرنہیں آتی ہے تو براہ مہربانی خاندان سمیت افغانستان ہجرت کرلیں تا کہ صوبہ کی کئی درجن اہم ذمہ داریوں پر اہل لوگ میرٹ پر آسکیں، پورے کا پورے افغانستان مغلیہ سلطنت، سلطان شہاب الدین غوری اور سلطان محمد الفاتح کا مفتوح علاقہ یعنی ماضی میں پاکستان کا حصہ رہا ہے، آئندہ کسی سرحدی تنازعہ کی صورت میں شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ پاک فوج کو چاہیے کہ افغان جارحیت کے جواب میں افغانستان کاایک صوبہ بطور ضمانت رکھ لے تا کہ پھر کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ خیبر پختونخواہ افغانوں کاہے، بلکہ ہم کہہ سکیں کہ ایک صوبہ ان کا ہی ہے، جہاں مرضی چاہیں رہ لیں ۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.