دشمن چاہتاہے افغانستان ، پاکستان اور خطے میں جنگ جاری رہے‘پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی برقرار رکھنا شیطانی عزائم رکھنے والی استعماری قوتوں کا ایجنڈا ہے، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے

قائمقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ دفاع پاکستان کونسل کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

ہفتہ 2 جولائی 2016 18:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جولائی ۔2016ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی برقرار رکھنا شیطانی عزائم رکھنے والی استعماری قوتوں کا ایجنڈا ہے‘ دشمن کا مفاد یہ ہے کہ افغانستان ، پاکستان اور خطہ میں جنگ جاری رہے لیکن اب یہ مکاری نہیں چلے گی ‘پاکستان اور افغانستان کے عوام امن دشمنوں کے عزائم ناکام بنادیں گے ‘ دونوں ملک کے عوام اچھے ہمسایہ ممالک کی طرح رہنا چاہتے ہیں‘ پڑوسیوں کو لڑانے والے پاک افغان عوام سے ترقی ، سکون اور عزت کی زندگی چھین لینا چاہتے ہیں ، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے ۔

امن کے لیے امریکہ اور نیٹو فورسز افغانستان سے نکل جائیں اور افغان حکومت دباؤ کے تحت امریکہ کے ساتھ سیکورٹی معاہدے ختم کردے تاکہ افغان عوام اپنی قیادت کا خود انتخاب کر سکیں ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کومنصورہ میں دفاع پاکستان کونسل کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کے عوام ترک عوام کے ساتھ ہیں ۔ ترکی میں مسلسل دہشتگردی کے واقعات باعث تشویش ہیں ۔

طیب اردگان کی قیادت میں ترک عوام متحد ہیں اور وہ عالمی سازشوں کو ناکام بنادیں گے ۔ غزہ کے محصور مسلمانوں کے لیے عید الفطر سے پہلے فریڈم فوٹیلا کے ذریعے انسانی ضروریات زندگی کا تحفہ بھیجنا قابل فخر اقدام ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کی انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہوئی ۔ بنگلہ دیش مسلسل تباہی کی طرف جارہاہے ۔ انسانی جانوں کا قتل عام اور آمرانہ تشدد قابل مذمت ہے ۔ بھارت بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کر کے کٹھ پتلی حکومت کے ذریعے پکے پھل کی طرح اپنی جھولی میں گراناچاہتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خارجہ حکمت عملی اس خطرہ اور تباہی کو روکنے میں ناکام ہے ۔