انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس کی سماعت، ملزم کو شواہد نہ ملنے پر باعزت بری کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 2 جولائی 2016 17:14

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس کی سماعت، ملزم ..

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔2 جولائی۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز چوکیوں پر حملہ کیس کی سماعت، ملزم اسد کو شواہد نہ ملنے پر باعزت بری کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق رینجرز چوکیوں کے الزام میں گرفتار ملزم اسد کو آج پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم کے حوالے سے رپورٹ پیش کیا دوران سماعت پولیس کی جانب سے عدالت کو یہ بتایا گیا کہ اس کیس میں ملزم کی موجودگی کے حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں ملزم حبیب پاگل، ریحان اور دیگر ملزمان کو مفرور قرار دیتے ہوئے ملزم اسد کے خلاف مقدمہ داخل دفتر کرلیا گیا ہے، جج نے رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزم اسد کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے رواں سال کراچی کے مختلف علاقوں لیاقت آباد، کورنگی ناظم آباد میں رینجرزکی چوکیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے کریکر حملے کیے گیے تھے، ان حملوں کے بعد رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں سے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

اس ضمن میں ایم کیو ایم عسکری ونگ کے تین اراکین سید احسن عرف ایس پی، عبد اللہ صدیق عرف پاگل،اسد اللہ صدیقی کو نارتھ ناظم آباد سے جبکہ ایم کیو ایم شاہ فیصل کے کارکن کامران عرف کامو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ترجمان رینجرز کے مطابق نارتھ ناظم آباد سے گرفتار ملزمان نے مختلف چوکیوں پر حملوں کا اعتراف کیا اور انکشاف کیا تھا کہ اس حوالے سے شہر میں 6 رکنی گروپ کام کررہا ہے، بعدازاں ملزمان کی نشاندہی پر رینجرز نے شاہ فیصل سے کامران نامی شخص کو گرفتار کیا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزید تفتیش کے لیے ملزمان کو 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا تھا ، ملزم اسدکے ساتھی تاحال زیر تفتیش ہیں جبکہ شاہ فیصل سے گرفتار کامران نامی شخص 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے پاس موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :