ڈھاکہ کیفے پر حملہ ، دہشتگردوں نے قرآن پڑھنے والے افراد کو کچھ بھی نہیں کہا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 2 جولائی 2016 16:09

ڈھاکہ کیفے پر حملہ ، دہشتگردوں نے قرآن پڑھنے والے افراد کو کچھ بھی نہیں ..

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔02 جولائی 2016ء) : گذشتہ رات بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں موجود ایک ہوٹل پر دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ دہشتگردوں نے 20 گھنٹے تک ہوٹل میں موجود افراد کو یرغمال بنائے رکھا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈھاکہ پر حملہ کرنے والے افراد نے تمام یرغمالیوں کو قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرنے کا کہا اور ایسا کرنے میں ناکام رہ جانے والے افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

حملہ آوروں کی قید میں رہنے والے ایک یرغمالی کے والد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ قرآن پاک کی تلاوت کرنے والے یرغمالیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا البتہ دوسرے یرغمالیوں کو تشدد کر نشانہ بنایا۔ یرغمالی کے والد حسنات کریم اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ ایک سالگرہ کی تقریب میں موجود تھے جب دہشتگردوں نے ہلہ بولا اور غیر ملکیوں سمیت 20 افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

(جاری ہے)

داعش کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے افراد کی تصاویر بھی جاری کی گئیں جبکہ فوجی حکام کے مطابق نے حملے میں 20 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق بھی کی۔ تاہم حسنات کریم کے اہل خانہ کو ایک فوجی آپریشن کے دوران ہی ریسکیو کر لیا گیا۔ حسنات نے اپنے بیٹے ریاض کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے بنگلہ دیشیوں کو کچھ نہیں کہا بلکہ انہوں نے تمام بنگلہ دیشی یرغمالیوں کو رات کا کھانا بھی فراہم کیا۔

متعلقہ عنوان :