نیشنل بینک کا سسٹم ڈاؤن ،لاکھوں سرکاری ملازمین ،پنشنرز اور عام کھاتہ دار گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ، احتجاج، مظاہرے

ہفتہ 2 جولائی 2016 15:43

لاہور /کراچی / اسلام آباد /پشاور /ملتان/رحیم یار خان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جولائی ۔2016ء) نیشنل بینک آف پاکستان کا سسٹم ڈاؤن ہونے کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین ،پنشنرز اور عام کھاتہ دار گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے جبکہ اس موقع پر عملے سے تلخ کلامی بھی ہوتی رہی ،مختلف مقامات پر این بی پی سمیت دیگر بینکوں کے بھی لنک ڈاؤن ڈاؤن رہے جس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے،اسٹیٹ بینک کی واضح ہدایات کے باوجود مختلف بینکوں کی اے ٹی ایمز میں عید الفطر کی تعطیلات سے قبل ہی کیش ختم یا آؤٹ آرڈر ہونے کے نوٹسز آویزاں رہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے عید الفطر کے پیش نظر تمام بینکوں کو ہفتے کے روز بھی کام کرنے کی ہدایت جاری کی تھی ۔عید کی تعطیلات کے اعلان کے مطابق پیر کو بینکوں کا آخری ورکنگ ڈے ہوگا جس کے پیش نظر ہفتہ کے روز بینکوں میں رقم کے حصول کیلئے آنے والوں کا غیر معمولی رش رہا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز کراچی، لاہور، پشاور سمیت ملک بھر میں نیشنل بینک سے تنخواہ وصول کرنے والے سرکاری ملازمین ،پنشنرز اور عام صارفین کی ایک بڑی تعداد بینکو ں کے کھلنے سے قبل ہی پہنچ گئے جس سے طویل قطاریں لگ گئیں ۔

تاہم تمام لوگوں کو اس وقت شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا جب بینک عملے کی طرف سے بینک کا سرور ڈاؤن ہونے کی اطلاع دی گئی ۔اس موقع پر کئی مقامات پر دھکم پیل بھی ہوئی اور بزر گ پنشنرز گر گئے ۔ شہریوں، سرکاری ملازمین اورپنشنرز کی بینک عملے سے تلخ کلامی بھی ہوتی رہی ۔شادن مان میں سرکاری ملازمین نے بینک کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ پشاو رمیں بھی صدر روڈ پر مظاہرہ کیا گیا۔

نیشنل بینک انتظامیہ کے مطابق تمام برانچوں کو پنشنرز اورسرکاری ملازمین کو رقم کی فراہمی تک بینک کھلے رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ دوسری طرف دیگر بینکوں کے بھی لنک ڈاؤن ہونے کی شکایات رہیں اور رقم کے حصول کے لئے آنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ملتان جی پی او کے باہر بھی پنشن کے حصول کے لئے پنشنرز کی لمبی قطاریں لگی رہیں ۔

بتایا گیاہے کہ جی پی او حکام نے 5کے بجائے 3کاؤنٹرز قائم کئے جبکہ خواتین کے لیے علیحدہ کاؤنٹرز قائم نہیں کیا گیاجس سے انکو دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح راولپنڈی اسلام آباد میں کئی اے ٹی ایمزمیں کیش نہیں تو کہیں لنک ڈاؤن ہوگیا ۔ راولپنڈی اوراسلام آباد میں اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر نجی بینک کی برانچیں کھلی لیکن عوام کو خدمات فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دیں ۔

رحیم یارخان میں بھی پنشنرز کو نیشنل بینک سے پیسے وصول کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔رحیم یار خان میں صبح 8بجے سے قطار میں کھڑے پنشنرز اور صارفین کی بینک عملے میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔مختلف بینکوں میں عملہ اپنے من پسند کھاتہ داروں کو ادائیگیاں کرتا رہا جبکہ کئی چیک کیش کرانے کے لئے سفارشیں ڈھونڈنے میں مصروف دکھائی دیئے ۔

نیشنل بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں قائم 1400برانچز پر بہت زیادہ دبا ؤہے اور صورت حال آہستہ آہستہ بہتر ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ 16لاکھ پنشنرز نیشنل بینک سے پنشن حاصل کرتے ہیں اور اکثر پنشنرز کو رقم مل جائے گی۔بینک انتظامیہ کے مطابق تمام برانچوں کو ہدایت دی گئی ہیں کہ جب تک سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور ایک بھی پنشنر کو پنشن نہیں مل جاتی اس وقت تک عملہ اپنی خدمات جاری رکھے ۔

متعلقہ عنوان :