فطرانہ،زکوٰة اورصدقات دینے کااصل مفہوم مخلوق خدا کوریلیف دینا ہے۔صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 2 جولائی 2016 15:24

اوکاڑہ(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی پی اے۔02 جولائی 2016ء) :تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے لاثانی سیکرٹریٹ پر جمعة الوداع کے موقع پر شرکائے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فطرانہ،زکوٰة اورصدقات دینے کااصل مفہوم مخلوق خدا کوریلیف دینا ہے،فطرانہ چاند رات سے قبل ہی ضرورت مندوں کودے دینا چاہیے تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں،زکوٰة ضرور ی نہیں کہ آپ رجب المرجب کے مہینے میں ہی دیں ،نہیں جب بھی آپ ضرورت مندوں کودیکھیں سارے سال کے اندرآپ زکوٰة دیں تاکہ اس کااصل مقصد پورا ہوااوروہ مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجاسکے،اورجوشخص ضرورت مندوں کی ضرورتوں کوپوراکرتاہے ،اللہ تعالیٰ جل شانہ اس کی دنیاوی وآخروی ضرورتوں کوپورافرماتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ مثل مشہورہے کہ” اول خویش بعد درویش “سب سے پہلے آپ اپنے قریبی رشتہ داروں میں دیکھیں کہ آپ کاکوئی بہن ،بھائی یا قریبی رشتہ دارضرورت مندتونہیں ،اگر ہے تو سب سے پہلے آپ ان قریبی رشتہ داروں کوتحفے تحائف کی صورت میں ان کی ضرورتوں کوپوراکریں ۔آپ نے مزید کہاکہ عیدسمیت کسی بھی موقع پر رشتہ داروں یادوستوں کوملنے جائیں تو مٹھائی لے جانے کی بجائے گھریلو استعمال کی چیزیں مثلاًگھی،چینی ،چائے وغیرہ لیکر جائیں تاکہ ان کی ضروریات زندگی پوراہوں ۔

افضل ترین نیکی یہ ہے کہ خوش دلی سے اس فرض کی ادائیگی کواداکیا جائے ،انسان جب کسی انسان کادل خوش کرتاہے تودرحقیقت وہ اللہ تعالیٰ کی ذات اقدس کوخوش کرتاہے ۔اسلئے اپنے صدقات،زکوٰة یا فطرانے کواس جگہ پر دیں جہاں ان کابہترین مصرف ہورہاہو، اللہ تعالیٰ کے فقراکے آستانے بھی بہترین مصرف ہیں جہاں ہر وقت مخلوق خداکی خدمت ہورہی ہے ،ضرورت مندوں کی ضرورتوں کوپوراکیاجارہاہے ،فری لنگر ،فری راشن سمیت لوگوں کی اوربہت سی ضرورتوں کوپوراکیاجارہاہے،اسلئے اولیاء اللہ کے آستانے مخلوق خداکی خدمت کا بہترین مصرف بھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :