بھارت نے پنڈتوں ، فوجیوں کیلئے الگ کالونیوں کا منصوبہ ترک نہ کیا تو حریت قیادت بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک چلائے گی، میر واعظ

ہفتہ 2 جولائی 2016 14:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جولائی۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے اگر کشمیری پنڈتوں اور سابق بھارتی فوجیوں کے الگ کالونیوں اور مقبوضہ علاقے میں نئی صنعتی پالیسی جیسے مذموم منصوبے ترک نہ کیے توحریت قیادت بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی فورسز نے جبر وا ستبداد کا سلسلہ اس قدر تیز کر لیا ہے کہ پڑھے لکھے کشمیری نوجوان ہاتھوں میں ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں۔

میر واعظ نے کہا کہ کشمیریوں کے تمام حقوق طاقت کے بل پر سلب کر لیے گئے ہیں جبکہ یہاں کے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بھی کھلم کھلا مداخلت کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت سینکڑوں کشمیری مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں جبکہ دس ہزار کے لگ بھگ کشمیری لاپتہ کر دیے گئے ہیں ۔ میر واعظ نے کہا کہ1947سے لیکر اب تک چھ لاکھ کے قریب کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لیے قربانی دے چکے ہیں۔

میر واعظ نے کہا کہ شہید نوجوانوں کے جنازروں میں ہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں کی شرکت عالم برادری اور بھارت کے لیے چشم کشا ہے کہ کشمیری اپنے شہداء کے ساتھ کس قدر لگاؤ رکھتے ہیں۔میر واعظ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کو کھلم کھلا جنگ کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور افسوس کی بات یہ ہے کہ دھمکیاں دینے والوں کو احساس نہیں ہے کہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہوتی ہے تو حد سے زیادہ تباہی ہوگی۔

میرواعظ نے کہا کہ یہ 1965 یا1971نہیں ہے جبکہ2016ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت دنوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور اگر جنگ ہوتی ہے تو تباہی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک کہلوانے والوں کو جنگ کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ میر واعظ نے کہا کہ بھارتی عوام کو چاہتے کہ وہ تنازعہ کشمیر کی تاریخ کا مطالبہ کریں تاکہ انہیں علم ہو کہ بھارت نے جموں وکشمیر پر طاقت کے بل پر قبضہ جما رکھا ہے۔