Live Updates

مریم نواز کے پروٹوکول پر تعینات اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مار ی ، ہراساں کیا ‘ عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ کا الزام

بچوں کے ساتھ سڑک پر سفر کرتی نہتی اور باوقار خاتون سے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی بدتمیزی انتہائی شرمناک ہے‘ پی ٹی آئی رہنماؤں کی مذمت

جمعہ 1 جولائی 2016 17:51

لاہور /اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جولائی ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے پروٹوکول پر تعینات پولیس کی طرف سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلبرگ جاتے ہوئے پولیس کی ایک گاڑی نے ہماری گاڑی کو روکا اور دوسری نے سامنے سے ٹکر مار دی جبکہ مریم نواز نے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس وقت میڈیا یہ خبر دے رہا تھااس وقت میں اسلام آبادمیں موجود تھی اور بعد ازاں اسلام آباد سے لاہور کیلئے روانہ ہوئی ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ خان کے مطابق وہ گلبرگ IIIکے علاقے سے اپنے بچوں کے ہمراہ گزر رہی تھیں کہ اس دوران وی وی آئی پی پروٹوکول پر تعینات ایلیٹ فورس کی ایک گاڑی نے ان کی گاڑی کو روکا اور دوسری نے سامنے سے آ کر زوردار ٹکر ماری۔

(جاری ہے)

عظمیٰ خان نے کہا کہ جب میں گاڑی سے باہر نکلی تو پولیس موبائل سے مسلح افراد باہر نکلے اور انہیں ہراساں کیا ۔

جب میں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے تو صرف اتنا ہی کہا گیا کہ وی وی آئی پی موومنٹ ہو رہی ہے گاڑی روک لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب معلوم کرایا تو بتایا گیا کہ پولیس کی گاڑیاں کسی اہم شخصیت کے پروٹول کیساتھ ہیں اور یہ شخصیت مریم نواز شریف تھیں۔ڈاکٹر عظمی نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز گاڑی میں بیٹھی تھیں اور انہوں نے مجھے دیکھا بھی۔

پولیس اہلکاروں نے نہ صرف مجھے بلکہ میرے میرے بچوں کو ہراساں کیا ۔ آج سے پہلے دوسروں کیساتھ اس طرح کے واقعات ہوتے تھے لیکن آج جب میرے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے تو معلوم ہوا ہے کہ یہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے الزم کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب میڈیا یہ خبر دے رہا تھا میں اس وقت اسلام آباد میں موجود تھی اور کچھ دیر بعد لاہور کے لئے روانہ ہونا تھا ۔

مجھے میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ میرے ساتھ چلنے والے سکواڈ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے لیکن میں اس کی مکمل طورپر تردید کر تی ہوں ۔ترجما ن و زیر اعظم ہاؤس نے بھی مریم نواز سے متعلق ڈاکٹر عظمیٰ خان کے الزام کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اسلام آباد میں تھیں اور وہ اسکے بعد بذریعہ جہاز اسلام آباد سے لاہور کیلئے روانہ ہوئی ہیں۔

ترجمان شریف فیملی نے کہاکہ مریم نواز اسلام آباد میں موجود تھیں۔ عمران خان کی بہن اپنے بھائی کی طرح جھوٹ بولنا چھوڑ دیں اورحقیقت کو حقیقت رہنے دیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز ان کے اعصاب پر اتنی سوار ہیں کہ ان کو خواب میں بھی مریم ہی دکھائی دیتی ہیں۔ تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان نعیم الحق ، پنجاب کے سابق صدر اعجاز چوہدری، مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ ، مسرت جمشید چیمہ ،اشتیاق ملک اور دیگر نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی ہمشیرہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کے ساتھ سڑک پر سفر کرتی نہتی اور باوقار خاتون سے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی بدتمیزی انتہائی شرمناک ہے۔

دنیا کے کسی بھی مہذب معاشرے میں ریاستی ادارے عوام کی یوں توہین نہیں کرتے جیسے ہمارے ہاں کیا جاتا ہے۔پنجاب پولیس عوام نہیں حکمرانوں کے مفادات کی حفاظت کرنے والی فورس کا روپ دھار چکی ہے۔مریم نواز کو کس حیثیت سے وزیراعظم کے ہائی پروفائل پروٹوکول کے ساتھ گھومنے کی اجازت دی گئی ہے؟۔حکمرانوں کے ھاتھوں عوام کی تذلیل کا یہ سلسلہ فوری بند ہونا چاہیے ۔عوام کو حقارت آمیز سلوک کا نشانہ بنانے والے حکمرانوں کا یوم حساب قریب ہے۔

Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات