عالمی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے امتِ مسلمہ کا اتحاد ضروری ہے

یومِ نظریہ پاکستان اور یوم القدس کی مشترکہ تقریب سے سینیٹر راجہ ظفر الحق، علامہ ساجد نقوی، لیاقت بلوچ اور دیگر کا خطاب

جمعہ 1 جولائی 2016 16:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جولائی ۔2016ء) سینیٹر راجہ ظفر الحق، علامہ ساجد نقوی، لیاقت بلوچ اور دیگر نے کہا کہ پاکستان اور فلسطین یکساں طور پر اسلام دشمن عالمی طاقتوں کی زد پر ہیں اور وقت امتِ مسلمہ سے پُرزور الفاظ میں اتحاد، یگانگت اور یکجہتی کا تقاضا کر رہا ہے۔ اس حوالے سے دو بڑے اسلامی ممالک سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کیلئے تمام اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور مذہبی قائدین کو مخلصانہ کردارانجام دینا ہوگا۔

اِ ن خیالات کا اظہار مقررین نے نظریہ پاکستان کونسل اسلام آباد اور ملی یکجہتی کونسل کے اشتراک سے "یومِ نظریہ پاکستان اور یوم القدس"کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کیا۔ ایوانِ قائد میں منعقدہ اس خصوصی سیمینار کی صدارت میزبان کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر نعیم غنی نے کی۔

(جاری ہے)

مہمانانِ خصوصی سینٹ میں قائد ایوان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد نقوی تھے جبکہ مقررین میں لیاقت بلوچ، پیر ابراہیم نقشبندی، علامی امین شہیدی، ثاقب اکبر، صاحبزادہ سلطان احمد علی، سینیٹر حاجی غلام علی،علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری، خالد محمود عباسی، علامہ عرف حسین، علامہ اعجاز بشیر، قاضی ظفر الحق، آصف لقمان قاضی اور عبداللہ گُل سمیت متعدد اہم مذہبی اور سیاسی اکابرین شامل تھے۔

سیمینار میں یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ 27رمضان المبارک جمعہ کے روز شب قدر کی مبارک ساعتوں میں پاکستان کا قیام اس بات کا الہامی اشارہ ہے کہ قدرت نے برصغیر کے مسلمانوں کو یہ وطن نفاذِ اسلام کیلئے عطا کیا ہے اور تحریکِ پاکستان کے اس بنیادی مقصد کو حاصل کئے بغیر ہم قائداعظم کے سوچے ہوئے پاکستان کے خدوخال مکمل نہیں کر سکتے۔ بیت المقدس پر سہیونی قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقررین نے زور دیا کہ اسرائیلی جبروتسلط سے فلسطینی عوام کو نجات دلانے کیلئے امتِ مسلمہ کو اپنے اختلافات بھلا کر باہمی اتحاد کے ساتھ آگے آنا ہوگا ورنہ فلسطین ہی نہیں دیگر اسلامی ممالک بھی استعماری سازشوں کا شکار ہوتے چلے جائیں گے۔

مقررین نے کُھلے الفاظ میں فرقہ واریت، دہشت گردی اور عدمِ برداشت کے رجحان کو ملتِ اسلامیہ کی شیرازہ بندی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اپنی صفوں میں اتھاد کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :