امجد صابری قتل کیس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے ، وزیر داخلہ سندھ

جمعہ 1 جولائی 2016 15:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جولائی ۔2016ء) سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انورخان سیال نے کہا ہے کہ امجد صابری قتل کیس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔پولیس اور تفتیشی حکام قتل کے محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔اویس شاہ کا فون کھول کر بند کرنا تفتیشی حکام کوگمراہ کرنے کی کوشش لگتا ہے،شک ہے اویس شاہ کو اغوا کاروں نے کراچی میں ہی کہیں رکھا ہوا ہے۔

خصوصی بات چیت میں وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے بیرسٹر اویس شاہ کے اغوا کیس میں پولیس کے ساتھ تمام انٹیلی جنس ادارے کام کر رہے ہیں۔ جس گاڑی میں اویس شاہ کو اغوا کیا گیا ابھی تک اس کا پتا نہیں چل سکا ہے۔انہوں نے کہاکہ اویس شاہ کا موبائل فون کھول کر بند کرنا تفتیشی حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش لگتا ہے ۔

(جاری ہے)

تفتیشی حکام کو شک ہے کہ اویس شاہ کو اغوا کاروں نے کراچی میں ہی کہیں رکھا ہوا ہے۔سہیل انور سیال نے کہا کہ پولیس اور تفتیشی حکام امجد صابری قتل اور اویس شاہ اغوا کیس حل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ امجد صابری قتل کیس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ۔پولیس اور تفتیشی حکام قتل کے محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔دریں اثناء وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے رات گئے اچانک کراچی کے مصروف تجارتی مراکز ڈالمن مال کلفٹن،زینب مارکیٹ اور دیگر بازاروں کا دورہ کیا اور عید بازاروں میں سکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا، ان کے ہمراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر ،ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ، ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ، ڈی آئی جی سلطان خواجہ سمیت دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے، دکانداروں نے صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے باعث اس سال کاروبار مزید بہترہے۔

وزیر داخلہ نے صدر بوری جماعت خانہ کا بھی دورہ کیا اور بوری جماعت خانہ کے وفد سے ملاقات کی۔

متعلقہ عنوان :