ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی کی جانب سے والدین کی بجائے شوہر کے حق میں بیان دینے کے بعد کیس نمٹا دیا

جمعہ 1 جولائی 2016 15:24

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جولائی ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کی جانب سے اپنے والدین کی بجائے شوہر کے حق میں بیان دینے کے بعد کیس نمٹا دیا ، احاطہ عدالت میں لڑکی کے لواحقین نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو زدوکوب کرنے کی کوشش کی ، سکیورٹی اہلکاروں نے بیچ بچا ؤ کروا دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق کے روبرو پسند کی شادی کے کیس کی سماعت ہوئی ۔

لڑکی کے لواحقین نے وقاص نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا کہ اس نے ان کی بیٹی کو اغوا کر لیا ہے جس پر عدالت نے فریقین کو طلب کیا تھا ۔عدالت کے روبرو وقاص نے موقف اپنایا کہ ثمینہ یاسمین کو اغواء نہیں کیا بلکہ اس سے ڈیڑھ ماہ قبل شادی کی ہے ۔ جبکہ لڑکی نے بھی عدالت کے روبرو پیش ہو کر بتایا کہ مجھے وقاص نے اغوا ء نہیں کیا تھا بلکہ میں نے اپنی مرضی سے اس سے شادی کرلی ہے۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت نے لڑکی کی جانب سے شوہر کے حق میں بیان دینے کے بعد عدالت نے کیس نمٹا دیا۔ بعد ازاں دونوں عدالت سے باہر آئے تو لڑکی کے لواحقین نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو زدوکوب کرنے کی کوشش کی جس کے باعث لڑکی اور لڑکے کے رشتہ داروں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔ تاہم لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی پر معمور اہلکاروں نے دونوں فریقین میں بیچ بچا ؤ کراکے معاملہ رفع دفع کرادیا۔اقبال ٹاؤن پولیس کے مطابق وقاص نامی نوجوان پر درج اغوا ء کا مقدمہ خارج کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :