راولپنڈی ،ٹاؤن میونسپل کارپوریشن راول ٹاؤن میں ٹی او آر کے عہدے پر پیر گوہر شہزاد کو تعینات کردیا گیا

جمعرات 30 جون 2016 22:23

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء) ٹاؤن میونسپل کارپوریشن راول ٹاؤن میں ٹی او آر کے عہدے پر پیر گوہر شہزاد کو تعینات کردیا گیا جنہوں نے گزشتہ روز اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے،ادھر ٹی ایم اے کے شعبہ تجاوزات کے کرپٹ عملے نے شہر بھر کے معروف بازاروں میں کھلے عام تجاوزات کی اجازت دیدی ہے اور عیدی اکھٹی کرنے شروع کردی ہے،ٹی ایم اے راول ٹاؤن میں انکروچمنٹ،انفورسمنٹ اور بلڈنگ برانچ میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے باعث شہر بد ترین تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کا منظر پیش کررہا ہے،عدالت عالیہ کے واضح احکامات کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوسکی ہے،راول ٹاؤن میں بعض کرپٹ انسپکٹرز اور اہلکاروں نے راتوں رات کروڑ پتی بننے کے چکر میں رہائشی اور کمرشل علاقوں میں بغیر نقشہ،سیٹ بیک اور پارکنگ چھوڑے بغیر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،راولپنڈی میں سینکڑوں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر پرشہریو ں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ شہری اس لعنت سے چھٹکارا پائیں گے مگر سیاسی اور عوامی نمائندوں کی بھرپور سرپرستی میں ٹی او آر کے عہدے پر ایک ایسے افسر کو تعینات کیا گیا ہے جو کرپشن کے بازار میں ’’نوٹ چھاپنے والی مشین ،،کے نام سے مشہور ہے،جس کے خلاف پہلے بھی لاکھوں روپے رشوت لیکر لئی کنارے سمیت شہر بھر میں غیر قانونی پلازے بنوانے کے الزامات ہیں،لاقانونیت اور اندھیر نگری کی ان گنت مثالیں ہیں جن میں راول ٹاؤن کے علاقہ مری روڈ تیلی محلہ کے قریب گراٹو جلیبی کے ساتھ ایک دکان جو بغیر نقشہ گارڈرز اور ٹی آئرن ڈال کرتین منزلہ بنائی گئی ہے ،اسی طرح کوثر میڈیکوز جو کہ بنی چوک میں فٹ پاتھ پر قبضہ کرکے بنائی گئی ہے،فلاور مارکیٹ بنی بازار میں ٹیوب ویل کے ساتھ سرکاری جگہ پر غیر قانونی دکانوں کی تعمیر،صدیق آٹا چکی اور علی بابا بیکرز اور صوفی مصالحہ جات جامعہ مسجد روڈکی اوپر والی منزلوں کی تعمیر،پل شاہ نذر چوک میں رہائشی جگہ پر پانچ دکانوں اور اوپر والی منزل کی تعمیر،اردو بازار چوک میں 3 منزلہ پلازہ کی تعمیر،ڈی ایچ کیو ہسپتال فوارہ چوک کی بیک سائیڈ پر روڈ کنارے غیر قانونی دکانوں کی تعمیر،لئی کنارے لیاقت روڈ پر پانچ منزلہ پارکنگ پلازہ کی تعمیرسمیت شہر بھر میں غیر قانونی طور پر سینکڑوں تعمیرات جاری ہیں اور محمدی چوک خیابان سرسید سمیت سرکاری جگہوں پر کھوکھے رکھ کر قبضہ کرنے کی شکایات بھی عام ہیں،افسران اور عملہ لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے ایک دوسرے پر ملبہ ڈالتا رہتاہے اور دباؤ پر دن کے وقت کام رکوادیا جاتا تھا اور رات کو بدستور تعمیرات جاری رہتی تھیں،ادھر ٹی ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کرپٹ افسر جو کہ گھر جوائی رہتا ہے اس نے حال ہی میں اپنے سسر کے ساتھ والا گھر 50 لاکھ روپے میں خریدا ہے جسے گراکر نیا مکان بنانے کی تیاریاں جاری ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ مری روڈپر عدالت عالیہ کی طرف سے غیر قانونی تعمیر کا نوٹس لیئے جانے کے باوجودٹی ایم اے کے ایک سابق اوربڑے افسر نے دو ہفتے قبل اپنے ایک ٹاؤٹ کے ذریعے 12لاکھ روپے لیئے اور تعمیرات جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کی وجہ سے پلازے کا زیادہ تر اندرونی حصہ پلستر ہوچکا ہے اور الیکٹرونکس کا سامان رکھ کر کاروبار بھی شروع کیا جاچکا ہے جبکہ دوسری مثال پل شاہ نذر چوک میں ٹیوب ویل کے ساتھ ایک کارنر والی پرانی بلڈنگ کی ہے جہاں ایک تسبیح کے منکے پر منکہ پھیرنے والے کرپٹ انسپکٹر نے6 لاکھ روپے لیکر غیر قانونی طور پر پانچ دکانیں تعمیر کرائیں ہیں جس کے اوپر والے حصے کی بھی راتوں رات غیر قانونی تعمیرکرائی گئی جس پر شہریوں کا کہنا ہے کہ اس اندھیر نگری چوپٹ راج میں کاروئی کیلئے اب کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں؟۔

متعلقہ عنوان :