جماعت اسلامی 24جو لائی کو کر پشن کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت با غ تا وارث خان عظیم الشان عوامی پیدل مارچ کر ے گی

کر پشن قومی وجود کے لیے ایک خطر ناک صورت اور ملک کے لیے کینسر کی شکل اختیار کر چکی ہے ملک میں کرپٹ عناصر اور دہشت گر دی کر نے والوں کا گٹھ جو ڑ ہے جس سے انسانی جا نوں کو خطرات ہیں ،اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ پانامہ پیپرزمیں جن لو گوں کے نام آئے ہیں ان کی تحقیقات کے لیے ایک با اختیارعدالتی کمیشن بنے تاکہ بلا امتیاز تحقیقات بھی ہوں اور بلاامتیاز احتساب بھی ہو ‘قائمقام امیر جماعت اسلامی

جمعرات 30 جون 2016 21:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جون ۔2016ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے قائمقام امیرلیاقت بلو چ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کر پشن فر ی پاکستان مہم کے اگلے مر حلے کو آگے بڑھا تے ہو ئے 24جو لائی کو کر پشن کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت با غ تا وارث خان عظیم الشان عوامی پیدل مارچ کر ے گی جو کر پشن کے خلاف عوام کی ایک مضبوط آواز اور پو ری قوم کے جذبات کی تر جمان ہو گی،اس پرو گرام کی کامیا بی کے لیے راولپنڈی اسلام آباد میں دو ہزار کار نر میٹنگز کی جا ئیں گی،جماعت اسلامی نے یکم مارچ سے مر حلہ وار ملک گیر کر پشن فری پاکستان مہم کا آغاز کر رکھا ہے جس کا بنیادی مقصد عوام کے اند رکر پشن کے خلاف پائی جا نے والی نفرت کے ہر پہلو کو اُجا گر کیا جا رہا ہے اور اس وقت ملک بھر میں کر پشن کا خا تمہ عوامی نعرہ اور عوامی مطالبہ بن چکا ہے اور اس سے ملکی ادروں اور شخصیات کی کرپشن بے نقاب ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پر یس کا نفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس مو قع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم ، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق خان ، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی شمس الر حمن سواتی ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی اظہر اقبال احسن ،جے آئی یو تھ ونگ کے صدر زبیر احمد گو ندل ،ضلعی سیکرٹری اطلاعات سجاد احمد عباسی بھی مو جو د تھے۔

لیاقت بلو چ نے کہا کر پشن قومی وجود کے لیے ایک خطر ناک صورت اور ملک کے لیے کینسر کی شکل اختیار کر چکی ہے ملک میں کرپٹ عناصر اور دہشت گر دی کر نے والوں کا گٹھ جو ڑ ہے جس سے انسانی جا نوں کو خطرات ہیں ،اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ پانامہ پیپرزمیں جن لو گوں کے نام آئے ہیں ان کی تحقیقات کے لیے ایک با اختیارعدالتی کمیشن بنے تاکہ بلا امتیاز تحقیقات بھی ہوں اور بلاامتیاز احتساب بھی ہو ۔

انھوں نے کہا یہ بات بھی نو شتہ دیوار ہے کہ جن لو گوں کے نام پانامہ پیپرز،دبئی پر اپرٹی لیکس ،قرضے معاف کروانے والوں میں ہوں یا سر کاری زمینوں پر قبضے کر نے وا لوں میں ہو ں وہ تمام اس بات کے لیے خا ئف ہیں اور ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں کہ با اختیار عدالتی کمیشن بھی نہ بنے مو ثر نظام احتساب بھی نہ ہو اور کر پٹ عنا صر کو کو ئی پو چھنے والا نہ۔

یہ بات سلامتی کے لیے خطر ناک ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ عوام کے اند مایو سی پیدا کر نے کی سازشیش کی جا رہی ہیں ۔پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کا کمیشن کے خلاف ریفرنس دائر کر نا اپوزیشن کا مشترکہ فیصلہ نہیں ہے ۔جماعت اسلامی اس با ت کی بھر پور کو شش کر ے گی کے اپوزیشن کی جماعتیں منتشر نہ ہوں اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں اور عدالتی کمیشن تشکیل دینے کے لیے اور حکو مت پر مشترکہ ٹی او آرز بنانے کے لیے دباؤ بڑھا ئیں اس سلسلے میں عید کے بعد اپوزیشن کی جماعتوں کا اجلاس بلا یا جا ئے گا ۔

کر اچی کی صورتحال پر گفتگو کر تے ہو ئے انھوں نے کہا کرا چی جو ملک کی اقتصادی شہ رگ ہے وہاں ایک بار پھر ’’را ‘‘اور اس کے آلہ کا ر سر گرم عمل ہیں۔ سند ھ ہائی کو رٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے کے اغواء اور امجد صا بری کے قتل نے ایک بار پھر کر اچی کوبے یقینی کی کیفیت کی طرف دھکیلا ہے ،ہم قومی اور صو بائی حکو مت اور قومی ایکشن پلان پر عملدآمد کر نے والے اداروں سے مطالبہ کر تے ہیں کہ دہشت گر دی کے خلاف سر نگوں نہیں ہو نا چا یئے سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردوں ، قاتلوں اور ان کے ماسٹر مائنڈوں کو بے نقاب کر یں ۔

لیاقت بلو چ نے کہا پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی کی بڑی وجہ نیٹو اور امر یکی فو رسز کا افغانستان میں مو جو د ہو نا ہے ،افغانستان کی سر زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر نے کے لیے بھارت کو فر ی ہیڈ ملا ہو ا ہے ،انھوں نے کہا پاکستان نے چالیس سال تک افغان مہا جرین کی خد مت کی ہے جس کی وجہ سے پاکستان خود کئی مشکلات کا شکار رہا ہے لیکن پاکستان افغان مہا جرین کے مسئلے کو جلد بازی اور سنگدلی سے حل کر نے سے گریز کر ے کیونکہ یہ انسانی ،سیاسی اورسماجی مسئلہ ہے اس کو پو ری حکمت اور دانش مندی سے حل کر نا چاہیے ۔

اس سے قبل پورا یو رپ تارکین وطن سے ناروا سلوک کر نے پر بد نام ہو اہے ،ابھی افغانستان میں مکمل امن قائم نہیں ہوا اس لیے افغان عوام کا مکمل طور پر واپس جا نا ممکن نہیں ہے ۔