سندھ حکومت کا گھوٹکی کوکندھ کوٹ سے ملانے کیلئے دریائے سندھ پر ایک اور پل تعمیر کرنے کا فیصلہ

فیصلے سے دونوں اضلاع کی عوام کے علاوہ تین صوبوں کی ٹریفک کو سہولت ملنے سے اس علاقے میں ٹرانسپورٹ کاانقلاب آجائے گا،وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 30 جون 2016 21:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جون ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے گھوٹکی کوکندھ کوٹ سے ملانے کیلئے دریائے سندھ پر ایک اور پل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے دونوں اضلاع کی عوام کے علاوہ تین صوبوں سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی ٹریفک کو سہولت ملنے سے اس علاقے میں ٹرانسپورٹ کاانقلاب آجائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو چائنا کے رین کین ریلوے کنسٹرکشن گروپ کمپنی کے 6رکنی وفد سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔وفد کی سربراہی Tang Jikaiکر رہے تھے اور وفد میں Li Yang,Yao lang,Yao Lan,Wang Lei, Wang changqiشامل تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت کیلئے سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر انسپیکشن انکوائریز حاجی مظفرشجراع بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چائنا کے وفد نے کہا کہ انکو بلٹ ٹرین اور سرکیولر ٹرین بنانے اور سڑکیں اور پل تعمیر کرنے میں مہارت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے مختلف کوریڈورکی سفری ترجیحات اور ضروریات کی اسٹڈی کی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ انکی حکومت نے دریائے سندھ پر دو پل ،ایک ٹھٹھ -سجاول اور دوسرا جھرک- ملاکاتیار تعمیر کروائے ہیں جوکہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دریائے سندھ پر ایک اور پل گھوٹکی- کندھ کوٹ کے مقام پر بنانے کا پلان بنایا ہے جوکہ ڈیڑھ کلو میٹر لمبا ہوگا اس سے بلوچستان اور پنجاب کی طرف سے آنے والی ٹریفک میں آسانی ہوگی اور گھوٹکی اور کندھ کوٹ کے بیچ 75کلو میٹرکا لمبا راستہ بھی کم ہوجائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ یہ پل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لانچ کیا جائیگا، کیونکہ اس میں زیادہ تر کمرشل ٹرانسپورٹ شامل ہوگا۔انہوں نے چائنیز وفد کو دعوت دی کہ وہ جولائی کے تیسرے ہفتے میں منگوائی گئی بڈس میں شرکت کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کراچی شہر کو ٹرانسپورٹ کی مؤثرتیز ترین اور آلودگی سے پاک سہولیات کیلئے اعلیٰ معیار کی سرکیولر ریلوے کی شدید ضرورت ہے۔

چینی وفد نے گھوٹکی- کندھ کوٹ پل اور سرکیولر ریلوے کیلئے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت جوکہ پی پی پی یونٹ کے سربراہ بھی ہیں سے شراکتی معاملات پر تفصیلی گفتگو کیلئے ملاقات بھی طئے کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ انکی حکومت ماحولیاتی مسائل پر بھی کام کر رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے خصوصی شجرکاری اور پہاڑی علاقوں میں سبزیاں اگانے اورتھر،کوہستان اور کاچھو جیسے ریگستانی علاقوں میں بھی اس قسم کے درخت متعارف کرانے پر کام کرے گی۔اس حوالے سے سندھ حکومت کو چائنا اور دیگر ممالک سے مدد درکار ہوگی،جو ماحولیات پر کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :