خیبرپختونخوا منزل ایکٹ 2016 کے مسودہ سے متعلق اہم اجلاس

وزیراعلیٰ کی غیر قانونی کان کنی اور سمگلنگ کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھانے کی ہدایت ، شعبہ معدنیات میں لیز ایگریمنٹ کیلئے مائننگ کمیٹی کو مزید مضبوط کرنے کی منظوری

جمعرات 30 جون 2016 21:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جون ۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں موجود معدنی ذخائر کی تلاش اور استعمال کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے شفاف و قابل عمل طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ جمعرات کے روزوزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں خیبرپختونخوا منزل ایکٹ 2016 کے مسودہ سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔

سینئر صوبائی وزیر سکند رحیات خان شیر پاؤ، وزیر برائے معدنی ترقی انیسہ زیب طاہر خیلی، وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ سیکرٹر ی محکمہ معدنیات نے اجلاس کو مجوزہ قانون کے مسودہ پر بریفینگ دی اور اس کے چید ہ چیدہ پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مسودہ کی تیاری میں متعلقہ حکام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے آئندہ دو دنوں کے اندر اسے محکمہ قانون کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں معدنی ترقی کیلئے سائنسی کان کنی اور شفافیت نا گزیر ہیں جس کے لئے موجودہ نظام کی کمزوریوں کو دور کرکے بین الاقوامی معیار کے مطابق لانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ موثر قانون ساز ی سے ا س شعبے کو نئی سمت ملے گی اور سرمایہ کاری کے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے جس سے روزگار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ کان کنی کو جدید خطوط پر ڈالنے سے نہ صرف معدنی وسائل کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ اس سے صوبے کی معیشت کو بھی استحکام ملے گاوزیراعلیٰ نے معدنی ذخائر کی تلاش اور استعمال کیلئے لائنسسنگ کیلئے واضح لائحہ عمل اختیار کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دُنیا میں فروغ پاتی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونا پڑے گا۔

انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ محکمہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کان کنی کے جدید طریقوں کو متعارف کرایا جائے اور محکمہ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے غیر قانونی کان کنی اور سمگلنگ کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ۔ اجلاس میں شعبہ معدنیات میں لیز ایگریمنٹ کیلئے مائننگ کمیٹی کو مزید مضبوط کرنے کی منظوری دی گئی جس کے مطابق اب مائننگ کمیٹی کا سربراہ سیکرٹری معدنیات ہو گا جبکہ اس سے پہلے ڈائریکٹر جنرل سربراہ ہو تاتھا۔

اسی طرح اجلاس نے غیر قانونی کان کنی اور معدنی وسائل کے ضیاع کا سبب بننے والے اُمور کو ختم کرنے پر بھی رضا مندی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت معدنیات کے شعبے کو تمام تر بے قاعدگیوں ، بے ضابطگیوں اور کمزوریوں سے پا ک کرکے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ قومی وسائل کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے جس کی ادائیگی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تمام صوبائی محکموں میں افسران کو پیشہ وارانہ تربیت کیلئے باہر بھیجنے کے عمل کو شفاف اور با مقصد بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پیشہ وارانہ تربیت کے حصول کیلئے صرف ایسے افسران کو بیرون ملک بھیجنا چاہیے جو متعلقہ شعبے میں تعلیم، علم، مہارت اور اس کا پس منظر رکھتے ہوں۔

انہوں نے اس مسئلہ کو آئندہ کابینہ اجلاس میں لانے کی ہدایت کی تاکہ اس سلسلے میں کابینہ کی مشاورت سے اُصولی فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :