وزیراعظم محمد نواز شریف کی صدر مملکت کو عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی سفارش

جمعرات 30 جون 2016 20:38

وزیراعظم محمد نواز شریف کی صدر مملکت کو عید الفطر کے موقع پر قیدیوں ..

اسلام آباد ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 جون ۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے صدر مملکت کو عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی سفارش کی ہے۔ صدر مملکت کو آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت عیدالفطر، عید میلاد النبی، یوم پاکستان اور یوم آزادی کے مواقع پر سزاؤں میں منظور شدہ پالیسی کے مطابق کمی کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔

صدر مملکت نے عمر قید کے سزا یافتہ قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی ہے تاہم یہ کمی قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، فرقہ پرستی، زنا، ڈکیتی، اغواء اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں سزا یافتہ قیدیوں کو نہیں دی گئی۔ وزیراعظم نے دیگر تمام قیدیوں کی سزاؤں میں 45 دنوں کی کمی کی سفارش کی ہے تاہم سزاؤں یہ کمی بھی سنگین جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں کو حاصل نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

سزاؤں میں خصوصی کمی ان قیدیوں کو دی جائے گی جنہوں نے دوتہائی قید کاٹ لی ہے۔ اسی طرح وزیراعظم نے 65 سال یا اس سے زائد عمر کے ان قیدیوں کی تمام بقایا سزا معاف کرنے کی سفارش کی ہے جنہوں نے اپنی ایک تہائی سزا کاٹ لی ہے تاہم یہ کمی دہشت گردی اور قتل جیسے سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کو حاصل نہیں ہوگی۔ صدر مملکت کو 60 سال یا اس سے زائد عمر کی ان خاتون قیدیوں کو بھی مکمل سزا کی معافی کی سفارش کی گئی ہے جنہوں نے کم از کم اپنی ایک تہائی سزا کاٹ لی ہے اور وہ دہشت گردی اور قتل جیسے سنگین جرائم میں سزا یافتہ نہیں ہیں۔

وزیراعظم نے ان خاتون قیدیوں کی سزاؤں میں ایک سال کی خصوصی کمی کی سفارش کی ہے جو اپنے بچوں کے ہمراہ سزا کاٹ رہی ہیں۔ وزیراعظم نے 18 سال سے کم عمر قیدیوں کی سزائیں مکمل معاف کرنے کی سفارش کی ہے جنہوں نے کم از کم ایک تہائی قید کاٹ لی ہے اور وہ قتل، دہشت گردی اور دیگر سنگین جرائم میں سزا یافتہ نہیں ہیں۔