ایڈمنسٹریٹر نثار احمد سومرو نے بلدیہ کورنگی کا بجٹ برائے مالی سال 2016-17 پیش کردیا

جمعرات 30 جون 2016 20:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جون ۔2016ء) ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی نثار احمد سومرو نے میونسپل کمشنر امیر بخش جونیجو ،اکاؤنٹ آفیسر وکاش لعل ،بجٹ آفیسر ابصار احمد،ندیم شیخ،عارف سعید کے ہمراہ بلدیہ کورنگی کا بجٹ برائے مالی سال 2016-17 کیلئے 3ارب54کروڑ71لاکھ21ہزار روپے مالیت کا بجٹ پیش کر دیا ہے اجلاس میں ڈی ایم سی کورنگی کے تمام محکمہ جاتی سربراہان اور زونل دفاتر کے افسران بھی موجود تھے اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر نثار احمد سومرو نے کہا ہے کہ کم وسائل میں رہ کر ایک اچھا بجٹ بنانے کی کوشش کی ہے اور یہ عزم رکھتے ہیں کہ آئندہ مالی سال کے دوران عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کیا جائے گا اور جو محکمے ڈی ایم سی میں ضم ہوئے ہیں ان میں بھی تبدیلیاں لائی جائیں گی اور ان کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ملازمین کو تنخواہوں کی حوالے سے آئندہ مشکلات پیش نہیں آئیں گی اور اس سلسلے میں اولین ترجیح یہ ہوگی کی ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر واجبات کی ادائیگی کو جلد از جلد ممکن بنایا جایا کرے گا۔ ڈی ایم سی کورنگی کے مالی سال 2016-17میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے 52 کروڑ 51لاکھ 25ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جن کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔

٭واٹر ڈرینز و نالے 5کروڑ 83لاکھ روپے ۔٭ ،سڑکیں فٹ پاتھ اور سی سی فلورنگ 14کروڑ 36لاکھ روپے ۔٭اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب و مرمت 5کروڑ 95لاکھ 70ہزارروپے ۔٭پارکس4کروڑ 48لاکھ 16ہزار روپے ۔٭بلڈنگ 90لاکھ روپے ۔ڈسٹ بین 50 لاکھ روپے ۔٭جاری اسکیم و بقا یاجات 9کروڑ روپے ۔٭دیگر متفرق ترقیاتی کام 5کروڑ 22لاکھ39ہزار روپے۔٭کیپٹل 4کروڑ 80لاکھ روپے ۔ جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 3ارب 21کروڑ82لاکھ 8ہزارروپے اس طرح رکھے گئے ہیں٭تنخواہوں کی مد میں 2ارب 13کروڑ 54لاکھ 25ہزار روپے (جس میں ضم ہونے والے محکموں کے ملازمین کی تنخواہیں بھی شامل ہیں)٭Contigenciesکی مد میں 66کروڑ21لاکھ 53ہزار روپے( جس میں ضم ہونے والے محکموں کے اخراجات بھی شامل ہیں)٭تعمیر و مرمت کی مد میں22کروڑ42لاکھ10ہزار روپے۔

٭بجٹ میں 1لاکھ 68ہزار روپے کی بچت بھی ظاہر کی گئی ہے ۔بجٹ میں آئندہ مالی سال کے ذرائع آمدن میں حکومت سندھ سے٭ آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مد میں 1ارب 69کروڑروپے۔٭پراپرٹی ٹیکس کی مد میں24کروڑ روپے۔ ٭بقایاجات پراپرٹی ٹیکس 7کروڑ روپے ۔٭بقایاجات OZTکے ایم سی/حکومت سندھ 22کروڑ6لاکھ روپے۔٭F.DفنڈزDevolvedمحکمے 66کروڑ77لاکھ83ہزارروپے۔٭بقایاجات Devolvedمحکمے 7کروڑ28لاکھ8ہزار روپے ۔٭میونسپل ریگولیشن اپنے زرائع سے آمدنی30کروڑ80ہزارروپے۔٭اپنے زرائع سے آمدنی میڈیکل7لاکھ50ہزار روپے۔٭اشتہارات و ٹیکس کی مد میں3کروڑ 12لاکھ روپے رکھا گیا ہے٭جبکہ اوپننگ بیلنس 24کروڑ 85لاکھ روپے ہیں اس طرح مجموعی طور پر 3ارب57کروڑ71لاکھ 21ہزار روپے آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :