Live Updates

پی ٹی آئی اور پی پی کے بعد عوامی تحریک نے وزیراعظم کی نااہلی کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس جمع کروا دیا

وزیراعظم نواز شریف نے بیٹی سے 19 کروڑ روپے گفٹ لینے کی بات کی قانون کے مطابق گفٹ نقد رقم کی شکل میں نہیں ہوتا وزیراعظم نے اثاثے چھپائے اور جھوٹ بولا، ریفرنس خرم نواز گنڈاپور اور اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کی طرف سے جمع کروایا گیا

جمعرات 30 جون 2016 20:18

اسلام آباد/ لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جون ۔2016ء) تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے بعد پاکستان عوامی تحریک نے بھی وزیراعظم محمد نواز شریف کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا ۔ ریفرنس پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کیا گیا ہے۔ گزشتہ روزریفرنس دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پانامہ پیپر نے ثابت کر دیا کہ وزیراعظم نے اپنے بچوں کے اثاثے چھپائے۔

تاحال وزیراعظم کی طرف سے پانامہ لیکس کے انکشافات کی تردید نہیں کی گئی۔ وزیراعظم نے 2011-12 ء کی ٹیکس ریٹرن میں یہ اثاثے ظاہر نہ کر کے جرم کیا۔انہوں نے کہا کہ عوامی حق نمائندگی ایکٹ 1976 ء کے سیکشن 12 کے مطابق تمام پارلیمنٹرین اپنے درست اثاثہ جات کو ڈیکلیئر کرنے کے قانونی اعتبار سے پابند ہیں اور اس قانون کے مطابق جو پارلیمنٹرین ایسا نہیں کرے گا وہ حق نمائندگی کھو دے گا لہٰذا وزیراعظم سیکشن 12 کے تحت اپنا حق نمائندگی کھو چکے ہیں کیونکہ انہوں نے جھوٹ بولا۔

(جاری ہے)

جھوٹ بولنے کی پاداش میں وہ آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت بھی صادق اور امین نہیں رہے انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے لندن کے مے فیئر فلیٹس جو 1994 سے ان کی ملکیت ہیں انہوں نے اس کی ملکیت کو بھی کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ رمضان شوگر مل کو ایک نقصان دہ یونٹ کے طور پر ظاہر کیا حالانکہ جس عرصہ میں اسے نقصان دہ ڈیکلیئر کیا گیا اس وقت وہ ایک منافع بخش یونٹ تھا۔

اس طرح قوم سے جھوٹ بول کر آئین سے انحراف کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے بیٹی اور داماد سے 19 کروڑ روپے نقد گفٹ لینے کا اعتراف کیا حالانکہ قانون کے مطابق گفٹ کبھی بھی نقد کیش کی صورت میں نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 5 ریاست اور آئین سے وفاداری کی بات کرتا ہے جبکہ وزیراعظم نے قومی دولت نامعلوم ذرائع سے بیرون ملک لے جا کر ریاست سے بے وفائی اور آئین سے انحراف کیا۔

اس لیے اب وہ اپنے عہدے پر برقراررہنے کے قابل نہیں۔ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم پر متعدد افراد کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج ہے اور تاحال وزیراعظم کسی مجاز تحقیقی، تفتیشی فورم کے سامنے پیش نہیں ہوئے جو اس بات ثبوت ہے وہ قانون کا سامنا کرنے سے گھبرا رہے ہیں اور وہ کسی نہ کسی شکل میں اس سانحہ میں ملوث ہیں۔

ان کا یہ عمل آئین کے آرٹیکل 62 کی زد میں آتا ہے کہ وہ تفتیش کے عمل میں شامل نہ ہو کر وہ کچھ چھپارہے ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوامی تحریک نے ٹھوس دلائل،آئینی حوالہ جات اور ثبوتوں کے ساتھ وزیراعظم کی نااہلی کیلئے ریفرنس دائر کیا ہے دیکھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس کا کیا جواب دیتا ہے ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت نامکمل الیکشن کمیشن کو مکمل نہیں کیا جارہا ہم کچھ عرصہ انتظار کریں گے اگر الیکشن کمیشن نے ہمارے اس ریفرنس پر کارروائی نہ کی تو پھر سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک قاتل ،کرپٹ حکمرانوں کے خلاف قانونی سیاسی محاذ پر اس وقت تک جنگ کرتی رہے گی جب تک قاتل اور کرپٹ حکمران اپنے انجام کو نہیں پہنچ جاتے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات