برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے ترسیلات میں کمی متوقع،پاکستان میں برطانوی سرمایہ کاری میں اضافہ کا قوی امکان

ترسیلات زرکے موجودہ قوانین بہتر بنائے جائیں، متعلقہ محکموں کو فعال کیا جائے اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کابیان

جمعرات 30 جون 2016 19:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے پاکستان آنے والے ترسیلات کم ہو سکتے ہیں جبکہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد سب سے زیادہ ترسیلات برطانیہ سے آئی ہیں جہاں بارہ لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔

ان میں سے بہت سے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ چین اور متحدہ عرب امارت کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری برطانیہ کر رہا ہے جس میں اضافہ ہو گا اورمختلف بین الاقوامی کرنسیوں کی قدر گرنے سے پاکستان پر چڑھے ہوئے تقریباً ستر ارب ڈالر کے قرضوں میں کمی واقع ہو گی جبکہ برامدات مہنگی ہونے کی وجہ سے کم ہو جائیں گی ۔

(جاری ہے)

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ دنیا کے کئی ممالک برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے مگر سب سے زیادہ فائدہ چین کو ہو گا۔انھوں نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں ترسیلات زر میں متوقع کمی تشویشناک ہے جس میں اضافہ کیلئے دیگر اقدامات کے ساتھ موجودہ قوانین بہتر بنائے جائیں جبکہ متعلقہ محکموں کو فعال بنایا جائے۔

ترسیلات زرپاکستانی معیشت کے استحکام میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں جبکہ 90 فیصد بجٹ خسارہ کو بھی پورا کر رہی ہیں اسلئے انھیں بڑھانے، شفافیت لانے اورباقاعدہ کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔اس سلسلہ میں موجودہ قوانین میں بھی تبدیلی کی جائے جو زیر زمین معیشت کا حجم بڑھانے میں معاون ہیں۔ ترسیلات کی آڑ میں ٹیکس چوری اور دہشت گردوں کی مالی مدد کا سلسلہ روکا جا ئے۔

دنیا کے متعدد ممالک اقتصادی بحران کا شکار ہیں مگر پاکستان آنے والی ترسیلات مسلسل بڑھ رہی ہیں جس پرسنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ قانون میں ترسیلات زر کے زرائع توکیا بھیجنے والے کا نام تک پوچھنے کی ممانعت ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اشرافیہ پنے کالے دھن کوبلا روک ٹوک سفید بنا رہے ہیں۔ ترسیلات زرکا پاکستانی معیشت پر عالمی اعتماد میں اضافہ سے کوئی تعلق ہوتا تو برآمدات اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہوتی جبکہ برآمدات مسلسل گر رہی ہیں۔