مقامی حکومت کو اختیارات کی منتقلی کے بعد سی ڈی اے کے محکمے دو حصوں میں منقسم ،کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بارہ 12 محکمے مکمل اور اٹھارہ جزوی طور پر اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت ہو گئے ،اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرے گی ، وہ سی ڈی اے کی بجائے متعلقہ محکموں کا جواب خوددے گی، اکثر آڈٹ اعتراضات ایسے اداروں کے ہیں جو کارپوریشن میں چلے گئے

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سی ڈی اے کارکردگی کمیٹی کو سیکرٹری کیڈ حسن اقبال کی بریفنگ

جمعرات 30 جون 2016 19:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء ) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سی ڈی اے کارکردگی کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری کیڈ حسن اقبال نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت میں مقامی حکومت کو اختیارات کی منتقلی کے بعد سی ڈی اے کے محکمے دو حصوں میں منقسم ہو گئے ہیں ،کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بارہ 12 محکمے مکمل اور اٹھارہ جزوی طور پر اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت ہو گئے ہیں،اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرے گی اورسی ڈی اے کی بجائے متعلقہ محکموں کا جواب بھی دے گی اکثر آڈٹ اعتراضات ایسے اداروں کے ہیں جو کارپوریشن میں چلے گئے ہیں بعض ادارے وزارت داخلہ کے ماتحت چلے گئے ہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سی ڈی اے کارکردگی کمیٹی کا پہلا اجلاس کنونیئرشاہدہ اختر علی کی صدارت میں شروع آڈٹ حکام نے سی ڈی اے آڈٹ پیراز سے متعلق تفصیلات کمیٹی میں پیش کردیں2009-10کے 83 اور '2010-11 کے 54 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں سیکرٹری کیڈ حسن اقبال نے کہا کہ مقامی حکومت کے بعد سی ڈی اے کے ادارے دو حصوں حصوں میں منقسم ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بارہ 12 محکمے مکمل اور اٹھارہ جزوی طور پر اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت ہو گئے ہیں۔اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرے گی اورسی ڈی اے کی بجائے متعلقہ محکموں کاجواب بھی دے گا اکثر آڈٹ اعتراضات ایسے اداروں کے ہیں جو کارپوریشن میں چلے گئے ہیں،بعض ادارے وزارت داخلہ کے ماتحت چلے گئے ہیں پی اے سی کی ہر اجلاس سے قبل گزشتہ اجلاس کے فیصلوں اور ریکوریز کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت بھی دی سی ڈی اے کے 18محکمے مکمل 18جزوی طور پر اسلام آباد میٹروپولیٹن کو.دیئے گے،ذیلی کمیٹی نے سی ڈی اے سے متعلق اجلاس میں سال 2010-11 کے 137 تعطل شدہ پیراس پر غور کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا ۔

سی ڈی اے کی سال 1999سے 2012تک آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جائیگا ۔(ع ح )