وفاقی وزیر تجارت کا یورپی یونین سے تجارتی سفارتکاری تیز کرنے کا بیان خوش آئند ہے ‘ راؤ خورشید علی

دیگر ممالک میں تعینات کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی درست کرنا ہوگی،مثبت نتائج نہ دینے والے کمرشل اتاشیوں کو عہدوں سے ہٹایا جائے

جمعرات 30 جون 2016 19:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء) لاہورٹریڈرز رائٹس فورم کے وائس چیئرمین راؤ خورشید علی نے کہاہے کہ وفاقی وزیر تجارت کا یورپی یونین سے تجارتی سفارتکاری تیز کرنے کا بیان خوش آئند ہے تاہم اس کیلئے دیگر ممالک میں تعینات کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی درست کرنا ہوگی۔مثبت نتائج نہ دینے والے کمرشل اتاشیوں کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔

اپنے ایک بیان میں راؤ خورشید نے کہا کہ پاکستان کے پاس پوٹینشل کی کوئی کمی نہیں ، تاہم مقامی کاروباری افراد کو بیرون ملک موجود پاکستانی سفارتخانوں کی جانب سے مثبت جواب نہ ملنے کی وجہ سے متعدد برآمد کنندگان اپنی مصنوعات کو ایکسپورٹ نہیں کر پاتے کیونکہ غیرملکی خریداروں کے ساتھ روابط کو بڑھائے اور ان کے ساتھ لائزن قائم کرنے میں کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ڈاکومنٹیڈ اکانومی کی جانب آئے تاکہ ہر کاروباری فرد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس دینے کی حمایت کرتے ہیں تاہم اس کیلئے لازم ہے کہ سب کیلئے ایک جیسی پالیسی بنائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی برآمدات کو بڑھائے بغیر ملک و قوم کے سر سے قرضوں کا بوجھ کم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کے اس بیان کو خوش آئند سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو یورپی یونین کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو بہتر بنا نا ہوگا اور رابطوں کو تیز کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ صنعتوں اور خصوصاً کاٹیج انڈسٹری کی بجالی کیلئے پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلئے بنیادی ان پٹ اور را ء مٹیریل کی سستے داموں دستیابی کو یقینی بنایا جائے ۔ تاکہ ملکی عوام کیلئے بھی سستی اور معیاری اشیاء کی تیاری ممکن ہو سکے اور اس کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ کے ذریعے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :