وزیر اعظم کی صدر مملکت کو عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی ایڈوائس

عمر قید والوں کی سزا میں 90 روز ‘دیگر جرائم کے قیدیوں کی سزاؤں میں 45 ر وز ‘بچوں سمیت عمر قید کی سزا پانے والی خواتین کی سزا میں ایک سال ‘ سزا پوری کرنے والے 18سال سے کم عمر کے قیدیو ں کی باقی سزا معاف کرنے کی سفارش

جمعرات 30 جون 2016 18:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء) وزیر اعظم نوا زشریف نے صدر مملکت کو عید الفطر کے موقع پر ملک کی مختلف جیلوں میں مقید قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی ایڈوائس کر دی‘عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی سزا میں 90 روز ‘دیگر جرائم کے قیدیوں کی سزاؤں میں 45 ر وز ‘بچوں سمیت مقید عمر قید کی سزا پانے والی خواتین کی سزا میں ایک سال ‘18 سال سے کم عمر کے قیدی بچے جو اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ پورا کر چکے ہیں ان کی باقی سزا معاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے تاہم ایڈوائس کے مطابق سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل ‘ جاسوسی ‘ ریاست مخالف سرگرمیوں‘ فرقہ واریت ‘ حدود قوانین ‘ کی خلاف ورزیوں اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے عید الفطر کے پر مسرت موقع پر ملک کی مختلف جیلوں میں سزائیں بھگتنے والے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی ایڈوائس صدر مملکت کو بھجوا دی ہے جس کے مطابق عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی سزا میں 90 روز کی کمی کی سفار ش کی گئی ہے تاہم اس کا اطلاق قتل ‘ جاسوسی ‘ ریاست مخالف سرگرمیوں‘ فرقہ واریت ‘ حدود قوانین ‘ کی خلاف ورزیوں اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔

سزائے موت پانے والوں کے علاوہ دیگر قیدیوں کی سزاؤں میں 45 دن کی کمی کی سفارش کی گئی ہے تاہم اس میں اس کا اطلاق قتل ‘ جاسوسی ‘ ریاست مخالف سرگرمیوں‘ فرقہ واریت ‘ حدود قوانین ‘ کی خلاف ورزیوں اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔ جیل میں بچوں سمیت مقید عمر قید کی سزا پانے والی خواتین کی سزا میں ایک سال کی تخفیف کی سفارش کی گئی ہے تاہم اس کا اطلاق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزا پانے والی خواتین پر نہیں ہو گا۔ 18 سال سے کم عمر کے قیدی بچے جو اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ پورا کر چکے ہیں ان کی باقی سزا معاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے

متعلقہ عنوان :