پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھتا‘افغان مہاجرین کی واپسی ضرورہوگی۔ جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ

خیبر پختونخوا کو افغانیوں کا علاقہ ہے‘افغان پناہ گزینوں کو ان کی زمین پر ہراساں نہیں کرنے دوں گا۔ محمود خان اچکزئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 30 جون 2016 17:20

پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھتا‘افغان ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جون۔2016ء) وفاقی وزیربرائے سرحدی امور جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھتا۔ افغان مہاجرین کی واپسی ضرورہوگی۔اسلام آبادمیں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مہاجرین کی واپسی کے لئے سنجیدہ ہے اور افغان مہاجرین کی جلد واپسی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 10 لاکھ افغان باشندے ملازمتوں پر قابض ہیں۔ ان کی واپسی سے پاکستانیوں کی بیروزگاری میں نمایاں کمی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے کے پی کے حکومت کا موقف درست ہے کہ افغان مہاجرین کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین آئندہ ماہ 19 جولائی کو افغان مہاجرین کی واپسی کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے پاکستان آئیں گے۔

دوسری جانب نون لیگی حکومت کے اہم اتحادی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی پاکستانی معیشت پر پر بوجھ افغان پناہ گزینوں کے حمایتی بن کر میدان میں آ گئے۔ محمود خان اچکزئی نے افغان ریڈیوکو انٹرویو دیتے ہوئے خیبر پختونخوا کو افغانیوں کا علاقہ قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کو ان کی زمین پر ہراساں نہیں کرنے دوں گا۔

محمود خان اچکزئی نے یہاں تک کہہ گئے کہ اگر افغان پناہ گزینوں کو پاکستان کے کسی اور حصے میں ہراساں کیا جا رہا ہے تو وہ خیبر پختونخوا آ جائیں۔ افغان ریڈیو سے بات کرتے ہوئے محمو دخان اچکزئی کا کہنا تھا کہ طورخم اور افغان پناہ گزینوں کی زبردستی وطن واپسی دو الگ مسائل ہیں، جو افغانستان میں افغان حکام کے ساتھ ساتھ پاکستان میں پشتون رہنماوں کے لیے بھی باعث تشویش ہیں۔

ا