قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی علاقہ جات کا اجلاس

امن و امان کی وجہ سے گزشتہ چھ سال سے ترقیاتی کاموں میں نظر انداز علاقوں میں اضافی فنڈز دینے کی بھی سفارش

جمعرات 30 جون 2016 16:44

اسلام آباد ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 جون۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی علاقہ جات نے فاٹا میں سینئر اسامیوں پر جونیئر افسران کی تقرری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ہٹا کر قواعد کے مطابق سینئر افسران کی تقرری کی سفارش کی ہے جبکہ کمیٹی نے امن و امان کی وجہ سے گزشتہ چھ سال سے ترقیاتی کاموں میں نظر انداز علاقوں میں اضافی فنڈز دینے کی بھی سفارش کی ہے۔

کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین محمد جمال الدین کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین محمد نذیر خان، غالب خان، بیگم طاہرہ بخاری، عفت لیاقت، آفتاب شعبان میرانی، محمد کمال، بلال رحمان، شیخ فیاض الدین کے علاوہ وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے فاٹا سیکریٹریٹ کی جانب سے فاٹا سیکریٹریٹ میں جونیئر افسران کی اعلیٰ پوسٹوں پر تعیناتی کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد نہ کئے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے فاٹا میں سینئر اسامیوں پر تقرر کئے جانے والے ان جونیئر افسران کو ہٹانے کی سفارش کی جبکہ سینئر افسران کی سروس رولز اور قواعد کے مطابق تعیناتی کی سفارش کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جنوبی وزیرستان کے لئے 200 کلو میٹر کی قائمہ کمیٹی کی سفارش کردہ شاہراہیں آئندہ مالی سال کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں شامل نہیں کی گئیں تاہم یہ سڑک فاٹا کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ فاٹا کی واٹر سپلائی سکیموں کو سولر پر منتقل کیا جائے تاکہ وہ فعال ہو سکے۔ کمیٹی نے ایسے علاقوں جہاں امن و امان کی وجہ سے گذشتہ چھ سات سالوں میں ترقیاتی کام نہیں ہو سکے، ان کے لئے اضافی فنڈ مختص کرنے کی سفارش کی۔

متعلقہ عنوان :